• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 173095

    عنوان: مشروط طلاق سے بچنے كا حیلہ

    سوال: مفتی صاحب! ایک دوست کی بہن کی بچپن میں منگنی کر دی گئی اور اب جب وہ لڑکی بالغ ہوئی ہے تو وہ اس سے انکار کررہی ہے جب کہ گھر کے باقی لوگ ماسوا ایک بھائی کے سب اس رشتہ کرنے پر راضی ہیں اور اسی طرح جن کے گھر رشتہ ہونا ہے وہ بھی راضی ہیں۔ لڑکی نے اپنے ایک بھائی کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی نہیں مانتا اب آپ ہی کچھ کرو سو لڑکی کے اس بھائی نے جن کے گھر رشتہ ہونا کے والد صاحب کو کال کر کے کہا کہ اگر کسی نے بھی میری بہن کی شادی آپ کے لڑکے کے ساتھ کی تو میری بیوی کو ایک طلاق ہوگی اور کال کاٹ دی اور اسی طرح اسی لڑکے والے خاندان کے دوسرے فرد کو کال کرکے کہا کہ اگر کسی نے ایسا کیا تو میری بیوی پر تین طلاقیں ہوں گی۔ اب وہ لڑکی کا بھائی اس بات پر بہت شرمندہ ہے اور معلوم کرنا چاہتا ہے کہ اگر لڑکی کو کسی طرح سے منا کر شادی کے لیے راضی کرلیا جائے تو نکاح کیسے ہو سکتا ہے جب کہ اس کی اپنی طلاق بھی واقع نہ ہو۔

    جواب نمبر: 173095

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 34-43/M=01/1441

    صورت مسئولہ میں تین طلاق سے بچنے کا ایک راستہ تو یہ ہے کہ شرط کا تحقق ہی نہ ہو یعنی اس لڑکی کی شادی کسی دوسرے لڑکے سے کرادی جائے، جب شرط نہیں پائی جائے گی تو مشروط بھی نہیں پایا جائے گا۔ اور اگر لڑکی، اُسی لڑکے سے شادی کے لئے تیار ہو جاتی ہے جس سے بچپن میں منگنی کردی گئی تھی تو پھر اس صورت میں تین طلاق سے بچنے کا راستہ یہ ہے کہ شادی سے پہلے لڑکی کا بھائی اپنی بیوی کو ایک طلاق دے کر زوجیت سے الگ کردے، جب عدت گزر جائے تو اب لڑکی کی شادی کرادی جائے پھر لڑکی کا بھائی اپنی مطلقہ بیوی سے نکاح جدید کرلے۔ اس صورت میں شرط کے تحقق کے وقت چونکہ بیوی، شوہر کی زوجیت میں نہیں ہوگی لہٰذا تین طلاق نہیں پڑے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند