معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 172754
جواب نمبر: 17275401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1487-1255/L=01/1441
بیوی کو ”جا میری بہن“ کہنے سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا، نکاح بدستور باقی ہے؛ البتہ ایسا کہنا مکروہ ہے، اس سے بچنا چاہئے۔ لو قال لہا: أنت أمي لا یکون مظاہرا وینبغي أن یکون مکروہا ومثلہ أن یقول: یا ابنتي ویا أختي ونحوہ ۔ (الفتاوی الہندیة ۱/۵۰۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
کوئی مرد اپنی بیوی سے طلاق کے ارادے سے کہے کہ ایک، دو ، تین تجھے آزاد کر دیا۔
اس صورت میں کتنی طلاق ہوئی اور کس قسم کی طلاق؟
میں اپنی بیوی سے بہت پریشان رہتا ہوں، میں اپنی بیوی کے ساتھ علیحدہ رہتا ہوں مگر میں اپنے والدین سے روزانہ ملتا ہوں۔ مسئلہ یہ ہے کہ میری بیوی تمام وقت میرے والدین کے متعلق برا کہتی ہے اور میری ہمشیرہ کو بھی برا کہتی ہے جب کہ میں جانتاہوں کہ وہ لوگ اس کوعزت دیتے ہیں مگر میری بیوی کے ذہن میں کیا ہے یہ میں نہیں جانتا۔ لیکن والدین ہی کے ساتھ نہیں بلکہ میرے ساتھ بھی برا سلوک کرتی ہے، جیسے اونچی آوازمیں بات کرنا ، مجھے برا کہنا ، کبھی کبھی میرے ذہن میں آتا ہے کہ میں طلاق لے لوں ،لیکن میرا ایک تین سال کا بیٹا بھی ہے جس کے لیے میں نے نیت کی ہے کہ اسے عالم بناؤں گا۔ آپ ہی میری مدد کیجئے کہ میں کیا کروں۔ میں اپنے مکان والوں سے کہہ بھی نہیں سکتااور اس کے ساتھ رہ بھی نہیں سکتا۔ اب آپ ہی مجھے بتائیں کہ اللہ کا کیا حکم ہے؟ کبھی کبھی وہ اپنے والدین کے یہاں چلی جاتی ہے تو بچے کو خود ہی دیکھنا پڑتا ہے اور اپنی تجارت بھی کرنی پڑتی ہے۔ اس لیے میں بہت پریشان رہتا ہوں۔ کیا میں ایسی عورت کے ساتھ رہوں یا اسے چھوڑ دوں؟
3296 مناظرمیرا سوال طلاق کے ایک مسئلہ سے متعلق ہے۔ میرے سسر میرے شوہر کو ہر طریقہ سے حکم دے رہے ہیں کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دو۔ وجہ اس کی یہ بتاتے ہیں کہ یہ مجھ سے بدتمیزی کرتی ہے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے،کیوں کہ ہمارا کوئی اختلاف نہیں۔ میرے سسر کہتے ہیں کہ شریعت میں باپ کے حکم پر بے وجہ بھی طلاق ہر صورت دینی ہوتی ہے۔ علمائے دین کیا کہتے ہیں اس مسئلہ کے بارے میں (ذرا جلدی جوا ب عنایت فرمائیے گا مہربانی ہوگی) تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں: میری شادی کے دو تین ہفتہ کے بعد میرے سسرال والے واپس امریکہ چلے گئے تھے اب سات مہینہ بعد میرے شوہر کے آنے کا ہوا تو اس سے (تین ہفتہ) پہلے میرے سسر پاکستان آگئے۔ دو ہفتے تو صحیح گزرے۔ میرے شوہر کے آنے سے ایک ہفتہ پہلے میرے سسر نے مجھے بلا کر کہا تمہیں میرے گھر میرا غلام بن کر رہنا ہوگا اور تمہارے بارے میں فیصلہ تمہارا شوہر نہیں بلکہ میں کروں گا۔ وہ میرے شوہر اور میری اچھی بات چیت کو بھی اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے غیر ضروری خیال کرتے ہیں۔ پھر کہا کہ میں اورمیرا بیٹا ایک ہیں تم کہاں فٹ ہوتی ہو فیصلہ کرکے بتا دو۔ فیصلہ میں نہیں کرسکتی جس پر دوسرے دن مجھے بلا کر کہا کہ تم نے فیصلہ نہیں کیا تم مجھے جوا بدہ ہو میری محکوم ہو وغیرہ۔ جس پر میں نے کہا کہ میرا فیصلہ میرا اللہ کرائے گا میں اس انتظار میں ہوں اور یہ کہ آپ میرے اللہ نہیں ہیں کہ جس کو میں جواب دہ ہوں۔ میری اس بات کو یہ وجہ بناتے ہیں میری بدتمیزی کی۔ پھر غصہ سے مجھے گھر سے نکل جانے کو کہا اور یہ کہ تمہیں طلاق مل جائے گی تمہیں بچے بھی ہوگئے تب بھی طلاق دلواؤں گا ، آدھے گھنٹہ تک مجھے طلاق دلوانے کی باتیں کرتے رہے۔ میرے شوہر کے آنے پر ان کو بھی میری غیر موجودگی میں طلاق کی بات پر لے آئے۔ میرے میاں مجھے طلاق نہیں دینا چاہتے، اس لیے کہا کہ معافی، میری بیوی معافی مانگ لے گی اورمیرے اپنے شوہر کے کہنے پر ان کی خوشی کے لیے غلطی نہ ہونے کے باوجود میں نے معافی مانگی۔ لیکن پھر بھی یہی کہتے ہیں اس کوطلاق دے دو، اور اب مجھے میرے ماں باپ کے گھر میرے سارے سامان کے ساتھ بھجوادیا ہے۔
3241 مناظرمیرا
اور میری بیوی کا جھگڑا ہوا میں نے اپنی بیو ی کو کہا کہ میں تمہیں طلاق دینا چاہ
رہا ہوں اور میں تمہیں طلاق دے رہا ہوں لیکن آگے میری نیت تھی کہ میں اس کو طلاق دیتا
ہوں یا ٹھہرکر دیتا ہوں مطلب یہ کہ نیت یہ تھی کہ طلاق لفظ کہتا ہوں ٹھہر کر کہ
اگراس کی طبیعت جھگڑے والی ٹھیک ہوتی ہے یا نہیں ورنہ طلاق کا لفظ کہوں گا لیکن جو
یہ کہا کہ طلاق دے رہا ہوں میری نیت یہ نہیں تھی کہ ان لفظوں کا مطلب طلاق ہے۔
حضرت صاحب میں بہت پریشان ہوں اوراپنی پسند اور رضا کی شادی ہے میری ماں بہت تعویذ
کروارہی ہے کہ میں اس لڑکی کو چھوڑ دوں۔ برائے کرم طلاق والے اور اس تعویذ والے
مسئلہ میں میری رہنمائی کریں میں بے حد پریشان ہوں۔ برائے کرم جلد جواب دیں میں
بہت پریشان ہوں۔