• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 164589

    عنوان: بغیر طلاق کی نیت منہ سے لفظ طلاق نکل جانے پر کیا حکم ہے ؟

    سوال: بغیر طلاق کی نیت منہ سے لفظ طلاق نکل جانے پر کیا حکم ہے ؟ جبکہ بندہ اپنے دوست کی طلاق پر دکھ کر رہا ہو اور کہنے لگے میرے دوست نے کیوں طلاق دی اس جملہ میں سے طلاق کا لفظ منہ سے نکل گیا۔

    جواب نمبر: 164589

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1508-1297/L=12/1439

    طلاق کے وقوع کے لیے بیوی کی طرف صراحتاً یا دلالةً طلاق کی نسبت کرنا ضروری ہے،صراحتاً یا دلالةً بیوی کی طرف طلاق کی نسبت کیے بغیرلفظِ ”طلاق “کا تلفظ کرنے سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند