• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 164588

    عنوان: محض خیال اور وسوسے سے طلاق نہیں ہوتی

    سوال: اگر طلاق کا لفظ اس طرح منہ سے نکلے مثلا کوئی کہے قرآن کی سورہ طلاق کی تلاوت کرو آدمی کہتا ہے طلاق۔ آدمی کا دھیان کسی اور طرف ہے لیکن اسے سمجھ میں آتا ہے سورہ طلاق کی تلاوت کا کہ رہا ہے پھر وہ سمجھتا ہے ۔

    جواب نمبر: 164588

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1417-1204/D=12/1439

    اس طرح خیالات آنے اور سوچنے سے طلاق نہیں پڑتی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند