معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 16439
ایک
شخص اپنی بیوی کو تین سے زائد بار طلاق دیا، جس کا اعتراف کئی معتبر حضرات کے
سامنے بھی کیا،پھر پنچ بیٹھ کر دونوں کو آپس میں ملادیے اور وہ میاں بیو کی طرز پر
زندگی گذار رہے ہیں، شریعت کی نظر سے ان کا آپس میں مل کر رہنا حلال ہے؟ اورایسی
غلط حرکت کرانے والے جو طلاق کے بعد پھر ان کو ملائے ہیں ان پر اسلامی نقطہٴ نظر
سے کیا سزا ہے؟
ایک
شخص اپنی بیوی کو تین سے زائد بار طلاق دیا، جس کا اعتراف کئی معتبر حضرات کے
سامنے بھی کیا،پھر پنچ بیٹھ کر دونوں کو آپس میں ملادیے اور وہ میاں بیو کی طرز پر
زندگی گذار رہے ہیں، شریعت کی نظر سے ان کا آپس میں مل کر رہنا حلال ہے؟ اورایسی
غلط حرکت کرانے والے جو طلاق کے بعد پھر ان کو ملائے ہیں ان پر اسلامی نقطہٴ نظر
سے کیا سزا ہے؟
جواب نمبر: 16439
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل):1657=352tl-11/1430
تین طلاق کے بعد زوجین کا مثل زن وشوہر رہنا سخت گناہ کی بات ہے، جن لوگوں نے ان دونوں کو ملایا وہ سب گنہ گار ہوئے، ان سب پر توبہ استغفار ضروری ہے، شوہر کو چاہیے کہ اس عورت سے فوراً علاحدگی اختیار کرلے، اگر وہ دونوں علاحدہ نہ ہوں توملانے والوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ کسی طرح ان دونوں میں تفریق کرادیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند