معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 15667
کیا خلع کے لیے شوہر کا مہر کاواپس لینا
ضروری ہے؟ اس صورت میں کیا حکم ہے اگر شوہر مہر واپس لینا نہیں چاہتاہے اوراپنی
بیوی کو نان و نفقہ دینا چاہتا ہے جو کہ مہر کی رقم کے برابر ہے عدت کی مدت کے
لیے؟ اگر خلع کے بعد دونوں دوبارہ ملنا چاہتے ہیں تو اس کا کیا طریقہ کار ہے؟
کیا خلع کے لیے شوہر کا مہر کاواپس لینا
ضروری ہے؟ اس صورت میں کیا حکم ہے اگر شوہر مہر واپس لینا نہیں چاہتاہے اوراپنی
بیوی کو نان و نفقہ دینا چاہتا ہے جو کہ مہر کی رقم کے برابر ہے عدت کی مدت کے
لیے؟ اگر خلع کے بعد دونوں دوبارہ ملنا چاہتے ہیں تو اس کا کیا طریقہ کار ہے؟
جواب نمبر: 15667
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1452=1379/1430/ب
مہر یا دیگر مال کے عوض جو طلاق دی جاتی ہے اسی کا نام خلع ہے۔ اگر بلا مال کے طلاق دی تو یہ خلع نہ ہوگا، جیسی طلاق دے گا ویسی طلاق پڑے گی، عدت کا خرچہ یہ علاحدہ سے حق ہے، یہ خلع کا بدل شمار نہ ہوگا۔ اگر صحیح طور پر ایک طلاق دے کر خلع کیا تو چونکہ خلع کی طلاق، بائن طلاق ہوتی ہے، اس لیے دوبارہ جدید نکاح کرکے میاں بیوی کو اپنی زوجیت میں کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند