معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 155511
جواب نمبر: 155511
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:73-65/D=2/1439
جب آپ نے فون پر بیوی سے دو مرتبہ یہ کہا: کہ میں تم کو طلاق دیتا ہوں، تو اس سے دو طلاقِ رجعی واقع ہوگئی، جس میں رجعت کا حق ہوتا ہے، پھر جب آپ ایک ساتھ رہنے لگے اور مباشرت بھی کرلی تو اس سے رجوع ہوگیا اور نکاح سابق برقرار ہوگیا؛ لیکن یہ یاد رکھئے کہ آئندہ آپ کو صرف ایک طلاق دینے کا حق باقی ہے، یعنی اکر کبھی بھی آپ اپنی بیوی کو ایک طلاق دیں گے، تو آپ کی بیوی حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی، پھر اس وقت نہ رجوع ہوسکے گا اور نہ حلالہٴ شرعیہ کے بغیر دوبارہ نکاح ہوسکے گا۔
قال اللہ تعالی: الطَّلَاقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیحٌ بِإِحْسَانٍ ․․․․ فَإِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ (سورة البقرة: ۲۲۹، ۲۳۰)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند