• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 153409

    عنوان: عدالت سے اسٹامپ پر3طلاق لکھواکردے دینے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے ؟

    سوال: سوال: عدالت سے اسٹامپ پر3طلاق لکھواکردے دینے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے ؟بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب تک یونین کونسل میں اندراج نہ ہوتب تک اس اسٹامپ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی-وضاحت فرما دیں۔ 2-خلع کے دعوٰی کے بعدعدالت خلع کاحکم دیتی ہے پر حتمی فیصلہ یونین کونسل پر چھوڑاجاتا ہے جہان یونین کونسل 1باردونوں فریقین کوصلح کاموقع دیتی ہے اورصلح نہ ہونے پر طلاق کی حتمی ڈگری جاری کرتی ہے ،کیا یہ عدالت کا خلع کا حکم ہی حتمی فیصلہ نہیں ہے اور یونین کونسل کے فیصلے کاانتظارکرناضروری ہے ؟جواب دیکر ممنون فرمائیں-شکریہ المستفتی جوادکریم

    جواب نمبر: 153409

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1221-1284/sn=1/1439

    (۱) اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو طلاق دینے کی بات اسٹامپ پیپر یا کسی اور چیز پر خود لکھے یا کسی سے لکھوائے اور اسے از خود کسی شرط کے ساتھ مقید نہ کرے تو فوراً وقوع طلاق کا حکم ہوگا، یونین کونسل یا کسی اور ادارے کی منظوری پر طلاق کا وقوع موقوف نہ ہوگا۔

    (۲) خلع کا حکم صادر کرنے کے سلسلے میں ”عدالت“ کا طریقہٴ کار کیا ہوتا ہے؟

    یونین کونسل کی نوعیت کیا ہے؟ اس کے اختیارات کس طرح کے ہیں؟ یہ امور ہمارے سامنے واضح نہیں ہیں؛ اس لیے یہاں سے آپ کے سوال کا حتمی جواب تحریر نہیں کیا جاسکتا، آپ اس سلسلے میں مقامی مستند علماء سے رابطہ کریں؛ البتہ اصولی طور پر خلع کے سلسلے میں یہ بات عرض ہے کہ ”خلع“ فریقین کی رضامندی سے واقع ہوتا ہے، محض عورت کی درخواست پر اگر عدالت یک طرفہ خلع کا فیصلہ دیدے تو شرعاً اس کا اعتبار نہ ہوگا۔ ․․․ والخلع جائز عند السلطان وغیرہ؛ لأنہ عقد یعتمد التراضي کسائر العقود وہو بمنزلة الطلاق بعوض وللزوج ولایة إیقاع الطلاق ولہا التزام العوض الخ (مبسوط للسرخسی: ۶/ ۱۷۳، ط: دارالمعرفة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند