معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 153239
جواب نمبر: 153239
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1070-882/D=11/1438
مذکورہ الفاظ کنایات طلاق میں سے ہیں، اگر طلاق کی نیت سے لکھے گئے ہیں تو ایک طلاق بائنہ واقع ہوگئی قال في العالمگیریة ولو قال أنا بريء من نکاحک یقع الطلاق إذا نوی، کذا في فتاوی دارالعلوم دیوبند ج۹ص ۳۸۳جس میں رشتہ نکاح ختم ہوجاتا ہے بعد عدت وہ کسی سے بھی نکاح کرسکتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند