• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 152824

    عنوان: "میں نے اسے رشتہ نکاح سے الگ کر دیا اور یہ آزادی سے زندگی گزار سکتی ہے‘‘ كیا طلاق ہوگئی؟

    سوال: اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کو non judicial document (غیر عدالتی کاغذات )بھیجے اور اس میں دو گواہوں کے دستخط کیساتھ لکھ دے کہ "میں نے اسے رشتہ نکاح سے الگ کر دیا اور یہ آزادی سے زندگی گزار سکتی ہے اور اس کے تین مہینے کی عدت کی رقم 7500 روپے کی DDاس پیپر کے ساتھ رکھتا ہوں" تو کیا طلاق ہو گئی؟

    جواب نمبر: 152824

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1179-1088/H=11/1438

    عدت کی رقم بھیجنا قرینہٴ قویہ ہے کہ شوہر نے جو یہ لکھا ہے کہ ”میں نے اُسے (بیوی کو) رشتہٴ نکاح سے الگ کردیا“ طلاق دینے کی نیت سے لکھا ہے، چونکہ یہ جملہ کنایات الطلاق کے قبیل سے ہے اور اس کے لکھنے یا بولنے پر بہ نیت طلاق، طلاق بائن واقع ہوتی ہے پس صورت مسئولہ میں ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہکذا فی الفتاوی الہندیہ وغیرہا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند