معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 152824
جواب نمبر: 15282401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1179-1088/H=11/1438
عدت کی رقم بھیجنا قرینہٴ قویہ ہے کہ شوہر نے جو یہ لکھا ہے کہ ”میں نے اُسے (بیوی کو) رشتہٴ نکاح سے الگ کردیا“ طلاق دینے کی نیت سے لکھا ہے، چونکہ یہ جملہ کنایات الطلاق کے قبیل سے ہے اور اس کے لکھنے یا بولنے پر بہ نیت طلاق، طلاق بائن واقع ہوتی ہے پس صورت مسئولہ میں ایک طلاقِ بائن واقع ہوگئی ہکذا فی الفتاوی الہندیہ وغیرہا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میں
یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ میرے والد نے ایک دفعہ ماں کو دو مرتبہ طلاق دی اور بہن نے
تیسری مرتبہ آکر والد کے منھ پر ہاتھ رکھ دیا۔ اوراس سے پہلے بھی والد نے ایک طلاق
دی پھر دو مہینہ بعد پھر سے کہی یعنی کافی مرتبہ طلاق کہی لیکن کبھی ایک ساتھ تین
مرتبہ طلاق نہیں کہی۔ میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر ان کو طلاق ہوگئی ہے تو ایسے
میں کیا کرنا چاہیے ؟مجھے جہاں تک مجھ کو لگتا ہے ان کو طلاق ہوگئی ہے۔ تو میں نے
ماں سے بولا کہ آپ دونوں کو طلاق ہوگئی ہے آپ دونوں علیحدہ ہوجاؤ ۔ اور ہاں میں آپ
کو یہ بتانا چاہتاہوں کہ میرے والدنے زنا بھی کیا ہے۔ انھوں نے ہم کو اس عورت کی
تصویر بھی دکھائی ہے اور ہم سے کہا ہے کہ وہ ان کی دوست ہے۔ اور بہت سارے لوگوں نے
ہم کو بتایا ہے کہ ہم نے ان دونوں کو ریسٹوران میں دیکھا ہے۔ میں نہیں جانتا ہوں
کہ ایسے وقت میں کیا کرنا چاہیے؟ برائے کرم میری رہنمائی فرماویں کہ مجھے کیا کرنا
چاہیے؟
مفتی صاحب! یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ ایک لفظ سے دی گئی طلاق کے ہوجانے پر سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فتوی دیاتھا، لیکن کچھ حضرات غیر مقلدین کا یہ کہناہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنے آخری دنوں میں اپنے اس فتوی پر نادم ہوئے تھے جس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ان کا یہ فتوی ٹھیک نہیں تھا، ان حضرات کی دلیل یہ ہے کہ حافظ ابوبکر الاسماعیلی رحمة اللہ علیہ نے اپنی کتاب ” مسندعمر ‘ “ میں لکھتے ہیں : ” مجھے کسی چیز پر ایسی ندامت نہیں ہوئی جتنی کہ تین چیزوں پر ہوئی ، ایک یہ ہے کہ میں طلاق کوحرام نہ کر دیتا“ یہ بات حافظ ابن القیوم رحمة اللہ علیہ نے بھی اپنی کتاب ” اغاث اللفہان “ جلد ۱/ ص ۳۳۶ /پر بھی نقلی کی ہے۔ آپ مہر بانی فرما کر بتادیں کہ اس بات میں کتنی صداقت ہے؟ اور طلاق کے مسئلہ کو قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح کریں کہ ایک مجلس اور ایک لفظ سے دی گئی تین طلاق تین طلاق ہوتی ہے یا پھر ایک ہوتی ہے؟ احادیث اردو ترجمہ میں نقل کریں تو مہر بانی ہوگی۔
2910 مناظرزیدکی سارہ سے شادی کو قریب تیس سال سے
زائد کا عرصہ ہورہا ہے۔سارہ اس دوران اپنے شوہر کے علم، خواہش اور اجازت کے بغیر
چیزیں کرتی ہے اور یہ چیزیں اپنے شوہر سے چھپاتی ہے اور شوہر سے جھوٹ بولتی ہے۔یہ
چیزیں ہمیشہ اس کے شوہر کے لیے ذلت اوربے عزتی کا سبب بنتی ہیں۔بار بار درخواست
اور وارننگ دینے کے باوجودسارہ اپنا راستہ تبدیل نہیں کررہی ہے۔اس طرح کی بیوی کے
لیے کیا فتوی اور حکم ہے؟ اگر حدیث کا حوالہ عنایت فرمادیں تو اچھا رہے گا۔
میری شادی 2005میں ہوئی۔ 2005 تک ہماری زندگی بہت خوش گوار گزری۔ 2005میں میں سعودیہ عربیہ آگیا۔میرے سعودیہ آنے کے بعد میری بیوی کاناجائز تعلق میرے سگے بھانجے کے ساتھ ہوگیا۔ میں نے اس کوسعودی سے فون پر بھی او رخط کے ذریعہ بھی بہت سمجھایا ۔ لیکن و ہ نہیں سمجھی۔ جولائی 2007میں میں چھٹی گیا تو معاملہ طلاق تک بڑھ گیا لیکن کچھ رشتہ داروں کے سمجھانے کی وجہ سے ہم ساتھ رہنے لگے۔ میں رمضان میں کاروبار کے سلسلہ میں مدراس گیا۔ ۔۔۔۔۔؟
1704 مناظرکیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انسان اپنی بیوی کو تین طلاق دے اور چار آدمیوں کے سامنے دے، اب اس کی بیوی اس سے جدا ہوجاتی ہے۔ پانچ چھ مہینہ کے بعدبیوی واپس اس گاؤں میں آتی ہے تو گاؤں کیبڑے لوگ ان میں ناراضگی کی وجہ بنا کر ان کی صلح کرا دیتے ہیں جب کہ موقع پر موجود چار آدمیوں نے ان کو منع کیا، لیکن کوئی نہ مانا۔ اب کیا حکم ہے ان لوگوں کے بارے میں؟ برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
1730 مناظر