• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 151289

    عنوان: کیا عورت خلع کہہ کر شوہر کو چھوڑ سکتی ہے؟

    سوال: میر ا ایک دوست جس کا نام عبداللہ ہے۔ اس کی بیوی غصہ میں آکر اس سے یہ کہتی ہے میں تم سے خلع چاہتی ہوں، میرے دوست کی بیوی کا یہ کہنا ہے جیسے مرد تین بار طلاق دے سکتا ہے اسی طرح عورت بھی خلع کہہ کر اپنے شوہر کو چھوڑ سکتی ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ میرا دوست یہ کہتا ہے کہ خلع میں اس کے شوہر کی رضامندی ضروری ہے، جب تک شوہر راضی نہیں ہوگا خلع نہیں ہوسکتا۔ اس کی بیوی کا یہ کہنا ہے کہ میرے خلع کہنے سے میں تمہارے نکاح سے آزاد ہو جاوٴں گی، اس کے لیے تمہاری رضامندی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اب آپ اس مسئلہ کا حل بتائیں؟ اگر اس کا شوہر راضی نہیں ہے تو خلع ہو سکتا ہے یا نہیں؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 151289

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 936-993/B=9/1438

    خلع شریعتِ اسلام میں میاں بیوی دونوں کی رضامندی سے ہوتا ہے اگر ایک فریق راضی ہے اور دوسرا فریق راضی نہیں ہے تو وہ خلع صحیح نہ ہوگا، بیوی کا یہ کہنا کہ میرے خلع کہنے سے میں تمہارے نکاح سے آزاد ہوجاوٴں گی اس لیے تمہاری رضامندی کی ضرورت نہیں، صحیح نہیں ہے، وہ خلع کے مسئلہ سے قطعی ناواقف ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند