• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 150772

    عنوان: ایک طلاق کے بعد بائیسویں دن دوسری اور تیسری طلاق دینا

    سوال: اگر شوہر اپنی بیوی کو ۱۸/ مارچ کو ان الفاظ ”میں نے طلاق دی، آج کے بعد مجھ پر نفس حرام ہے“ سے طلاق دینے کے بائیسویں دن بعد ۹/ اپریل کو اسی مطلقہ بیوی کی طرف سے غصہ دلانے پر غصہ میں آکر ”دوسری اور تیسری طلاق“ دے دی ہو تو :۔ (۱) کتنی طلاقیں واقع ہوں گی؟ (۲) شوہر کا یہ فعل شرعی طور پر کیسا ہے؟ (۳) شوہر کو ایک ساتھ دو طلاقیں دینے پر شدید احساس گناہ اور شرمندگی ہے۔ اس سے کیسے بچا جائے یا کوئی کفارہ ہے؟

    جواب نمبر: 150772

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1079-1178/L=10/1438

    (۱) اگر شوہر نے پہلی مرتبہ طلاق دینے کے بعد بائیسویں دن بعد دوسری اور تیسری طلاق دیدی ہے تو تینوں طلاقیں بیوی پر واقع ہوگئیں اور بیوی مغلظہ بائنہ ہوکر شوہر پر حرام ہوگئی۔

    (۲) شوہر کا یہ فعل ناجائز اور باعث گناہ ہے۔

    (۳) طلاق دینے کے بعد تو اس کو واپس نہیں لیا جاسکتا؛ البتہ تین طلاق دینے سے جو گناہ ہوا اس پر شوہر کو چاہیے کہ توبہ واستغفار کرے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند