معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 1494
بیوی کے رویے سے تنگ آکر طلاق دینا چاہتا ہوں، مجھے کیا کرنا چاہیے؟
میں پچھلے کئی دنو ں سے نفسیا تی مسا ئل سے جو جھ رہا ہو ں، وجہ میری بیوی ہے۔ ہماری ا یک لڑکی ہے جو۱۴ مئی ۲۰۰۷کو پیدا ہوئی تھی۔ میری بیوی اور لڑکی میکے رہ رہی ہے۔ میری بیوی میر ے گھر آنے کا نام نہیں لیتی،جب بچی پیدا ہوئی تواس نے مجھے اطلا ع تک نہیں کیا۔میں چاہ کر بھی اپنی معصوم بچی کودیکھنے نہیں گیا ۔میں نفسیاتی دوائیں لے رہا ہوں،مجھے یہ دوائی لینی پڑتی ہے۔بیو ی کی حرکتوں سے پریشان ہوں۔ سوچتا ہوں کہ اسے طلاق دے دوں مگر کورٹ اور وکیلوں کے جھنجھٹ سے ڈرلگتا ہے۔کیا میرے لئے آسان راستہ ہے جس کے ذریعہ میں اسے طلاق دے سکوں؟ میں بہت اختصا ر کے ساتھ لکھ رہاہوں،میں اسے طلاق دینا ہی چاہتا ہوں۔ اللہ کرے آپ میری پریشانی سمجھ سکیں۔ براہ مہربانی بتا دیجئے۔
جواب نمبر: 149424-Sep-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 926/ب = 965/ب)
طلاق دینے کے لیے عجلت نہ کریں۔ صبر سے کام لیں اور اس مسئلہ کو اپنے خاندان کے بڑے لوگوں کو بلائیں اور دو تین معاملہ فہم تجربہ کار لوگوں کی پنچایت کرکے اپنے اس مسئلہ کا حل نکالیں وہ لوگ آپ کی اور آپ کی بیوی کی یعنی دونوں فریق کی باتیں سن کر جو حل نکالیں اس پر عمل درآمد کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اپنے شوہر کو کافر بولنے سے شادی ٹوٹ جائے گا کیا ؟
11644 مناظراگر کوئی شخص اپنی بیوی سے کہے کہ اگر وہ ایک خاص فعل کرے گی تو وہ اس کے لیے ایک خراب کیفیت پیدا کرے گا (یعنی وہ اس کو طلاق دے دے گا)۔ اگر اس کی بیوی وہ خاص فعل کرتی ہے توکیا اس سے طلاق واقع ہوجائے گی؟ اس کے شوہر نے مستقبل کے الفاظ استعمال کئے، یعنی وہ اس کے لیے ایکخراب کیفیت پیدا کرے گا۔ لیکن اگر وہ وہ خاص فعل کرتی ہے اور وہ اس کو کوئی طلاق نہیں دیتا ہے، تو کیا وہ پھر بھی نکاح میں باقی رہیں گے؟
5399 مناظرمیرا نام نہاہے ، حنفی مسلک سے تعلق رکھتی ہوں۔ میر ی شادی تین سال پہلے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد صرف چار مہینے سسرال میں رہی ، اس کے بعد میں میکے آگئی ۔ میں اس وقت میں حمل سے تھی۔ میرا بچہ اسپتال میں ضائع ہوگیا۔علاج بھی چلا، یہ با ت سب کو معلوم ہے۔ اس کے بعد میں سسرال واپس نہیں گئی۔ دوسال اورچھ مہینے سے میرا شوہر کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئی تعلق نہیں رہا ہے ، نہ جسمانی نہ پیسوں سے ، حتی کہ میں نے ان کودیکھا بھی نہیں۔ اب مجھے طلاق ہوگئی ہے ، کیا مجھ پر عدت واجب ہے؟ میں نے ایک عالم سے معلومات کی تھی تو مجھے بتایا گیا کہ حنفی مسلک کے مطابق اگر چار مہینے تک میاں بیوی ایک دوسرے سے الگ رہے تو طلاق ہوجاتی ہے ، تو کیا مجھے دوسال پہلے طلاق ہوگئی تھی؟ اگر ایسا ہے تو کیا میری عدت پوری ہوچکی؟ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔
3006 مناظردو
سال پہلے احمد نے نازیہ سے شادی کی۔ شادی کے وقت دونوں جانب سے گواہوں کے سامنے اس
بات پر معاہدہ ہوا تھاکہ اس صورت میں اگر احمد نازیہ کو طلاق دیتاہے تو وہ اس کو
طلاق بدعت (یعنی ایک وقت میں تین مرتبہ طلاق دینا)کے ذریعہ سے طلاق نہیں دے سکتا
ہے ۔ اور اس کے بجائے وہ اس کواحسن طریقہ سے(ایک طلاق ایک مہینہ میں․․․․)
طلاق دے سکتا ہے۔ یہ شق نکاح نامہ میں داخل کی گئی تھی۔ اب احمد ایک دن نازیہ کے
سامنے کہتا ہے کہ میں تم کو طلاق دیتا ہوں تین مرتبہ۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا طلاق
پوری ہوچکی ہے؟ میں ایک وکیل ہوں اورمیرا نظریہ یہ ہے کہ چونکہ مسلم شادی ایک
معاہدہ ہے اور اوپر مذکورکیس میں جو شرط نکاح نامہ میں لکھی ہوئی تھی وہ قرآن اور
حدیث کی بے ادبی تو نہیں کرتی ہے؟ کیوں کہ اس میں کوئی طلاق نہیں ہے۔ برائے کرم
تفصیل سے جواب عنایت فرماویں۔