معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 148836
جواب نمبر: 14883601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 622-1455/H=1/1439
اگر طلاق کی نیت نہ تھی اور صرف یہی کہا تھا خواہ بہت دفعہ کہ دیا تھا کہ ”تم میری طرف سے فارغ ہو“ تو ایسی صورت میں کوئی طلاق واقع نہ ہوئی ولو قال لہا ”مرا با تو کارے نیست وترا بامن نے أعطیني ما کان لی عندک واذہبي حیث شئت لا یقع بدون النیة کذا في الخلاصة، فتاوی الہندیة: ۱/۳۸۵․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
شوہرنے ایک غیر مسلم عورت سے شادی کر لیا۔ اور اپنی بیو ی کو ٹارچر کیا اور اس علیحدہ رہا۔ لڑکی کے گھر والوں نے اس کو بلایا اور اس نے لکھا اور اعتراف کیا کہ اس نے اپنی بیوی کو ٹارچر وغیرہ کیا ہے اور کاغذ پر دستخط نہیں کیا او ردس سال سے مفرور ہے۔ بیوی کی ایک لڑکی اور ایک لڑکا ہے اوراس طرح سے اکیلے رہنا اس کے لیے بہت مشکل ہورہا ہے۔کوئی اس سے شادی کرنا چاہتاہے اور اس کے بچوں کو قبول کرنا چاہتاہے۔ کیا وہ شادی کرسکتی ہے؟
بذریعہ ای میل طلاق دینا؟
1800 مناظر