معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 147561
جواب نمبر: 14756131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 352-286/H=4/1438
محض یہ جملہ (اپنی مرضی کے مطابق اپنی زندگی گذارو میں مداخلت نہیں کروں گا) کہنے کی وجہ سے نکاح کے ختم ہونے کا حکم نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
کوئی شخص جو کہ نکاح میں ہے لیکن اس نے کبھی بھی اپنی بیوی سے تنہائی میں ملاقات
نہیں کی ہے اس نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی۔ لیکن اگر اس کی نیت ایک سے زائد طلاق
کی تھی لیکن اس نے زبانی طور پر ایک ہی طلاق دی (اپنے دل میں ایک سے زائد کی نیت
کے ساتھ)، تو کیا یہ ایک شمار ہوگی یا زیادہ؟
ایک عورت یہ معلوم کرنا چاہتی ہے کہ ۲۰/ تاریخ کو جون کے دن پیسوں کو لے کر میرے آپنے شوہرسے جھگڑا ہوگیا۔ انہوں نے میرے پاس کچھ پیسے رکھوائے تھے اور ان میں سے انہوں نے ۲۰۰۰/ روپئے ایک بار بستروں کے لئے اور ۵۰۰/ روپئے ایک بار لڑکیوں کے لیے مجھ سے لئے اور بھول گئے۔ میں نے کہا یاد کرو تو وہ بولے کہ تم اپنے بھائیوں کو دے آئی ہو۔ میں نے کہا کہ بھائیوں کو ہمیں دینے ہیں۔ اس پرانہوں نے کہا کہ چل بچوں کے سامنے میں تجھے تین دفعہ طلاق دیتا ہو ں ۔ انہوں نے تین دفعہ طلاق دیدی۔ میرے بیٹے اور بھانجے کے سامنے ۔ بھانجے کی عمر ۱۵/سال اور بیٹے کی عمر ۱۸/ سال ہے۔ میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ مرے لیے شریعت میں کیا حکم ہے؟ میرا ایک بیٹا ۱۸/ سا ل کا ہے، ایک بیٹی ۱۷/ سال دوسری ۱۴/ تیسری بیٹی ۱۱/ کی سال ہے۔
1713 مناظر