• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 146938

    عنوان: دل میں یا خیال میں بیوی کو طلاق دینا

    سوال: اگر کوئی دل میں یا خیال میں وسوسہ آنے سے دل میں ہی اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے جب کہ منہ سے نہیں کہتا نہ ہی اسے لکھتا ہے، کیا طلاق ہو جائے گی؟

    جواب نمبر: 146938

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 293-242/B=3/1438

     

    زبان سے تلفظ کئے بغیر محض دل دل میں طلاق دینے یا طلاق کا دل میں وسوسہ آنے سے کسی بھی قسم کی کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔ ورکنہ لفظ مخصوص وہو ماجعل دلالة علی معنی الطلاق من صریح أو کنایة ․․․․․ وأراد اللفظ ولو حکماً لیدخل الکتابة المستبینة: الدر مع الرد: ۴/۴۳۱، زکریا دیوبند۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند