معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 146787
جواب نمبر: 14678701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 263-215/Sn=4/1438
جب آدمی اپنی بیوی کو تین مرتبہ لفظ طلاق کہہ دیتا ہے تو بیوی پر بہرحال تین طلاق مغلظہ واقع ہوجاتی ہے اگرچہ آدمی جہالت اور صحیح مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ایسا کرے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں آپ کی بیوی پر تین طلاق مغلظہ واقع ہوگئیں اور بیوی حرمت غلیظہ کے ساتھ آپ پر حرام ہوگئی، اب آپ دونوں کے لیے بلا حلالہٴ شرعی ایک ساتھ ازدواجی زندگی گذارنے کی کوئی شکل نہیں ہے، یہی جمہور صحابہ تابعین اور چاروں ائمہ: امام ابوحنیفہ، امام شافعی، امام مالک اور امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ کا مسلک ہے اور قرآن وحدیث نیز اجماعِ امت سے ثابت ہے۔ عمدة القاری میں ہے: مذہب جماہیر العلماء من التابعین ومن بعدہم منہم الأوزاعي والنخعي والثوري وأبوحنیفہ وأصحابہ والشافعي وأصحابہ وأحمد وأصحابہ․․․ علی أن من طلق امرأتہ ثلاثا وقعن ولکنہ یأثم (عمدة القاري: ۲/۲۳۳، باب من أجاز الطلاق الثلاث)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
برائے کرم میری درج ذیل مسائل میں رہنمائی فرماویں۔ میرے بھائی نے زبانی طور پر ایک ہی وقت میں واضح الفاظ کے ساتھ اپنی بیوی کو تین طلاق دی۔ وہ کہتا ہے کہ یہ ایک ہی مانی جائے گی۔ میری ماں اس ناخوش گوار واقعہ کی گواہ ہے۔ برائے کرم مجھے بتائیں کہ کیا یہ طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
2059 مناظرنو ماہ پہلے میں نے اپنے والدین کی رضامندی سے محبت کی شادی کی۔ میں اور میری بیوی ایک دوسرے کوبہت زیادہ چاہتے ہیں لیکن ساتھ ساتھ میں اس کے اوپر بہت زیادہ ناراض ہوجاتا ہوں جب وہ میری فرماں برداری نہیں کرتی ہے اور ہمارے گھر کے اصوال کے مطابق نہیں چلتی ہے جواصول میری بھابھی اوربہنوں پر برابر عائد ہوتے ہیں۔ اب زیادہ تر کسی نہ کسی بات پر میرے والدین اور میری بیوی ایک دوسرے کے ساتھ جب سے میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے جرمنی آیا ہوں لڑائی کرتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی دونوں یعنی میری بیوی اور والدین صحیح ہوتے ہیں لیکن کبھی دنوں غلطی پر ہوتے ہیں۔ میری بیوی عموماً اپنی بڑی بہن کے گھرجاتی ہے جو کہ قریب ہی میں رہتی ہے، اورآج دوبارہ اپنی بڑی بہن کے گھر سے اپنے بھانجے کے ساتھ موٹر سائیکل پر دیر رات میں آنے کے بعداس بات کوجانتے ہوئے کہ اس کا بڑا بھانجہ (بڑی بہن کا لڑکا) اور میرے والدین ایک دوسرے کو پسند نہیں کرتے ہیں اس کے ناقابل بھروسہ کردار کی وجہ سے، میری بیوی کے اس عمل کی وجہ سے میرے والدین اور میں اس کے اوپر ناراض تھے اور میں نے اس کو فون کیا اوراس کو بہت زیادہ گالی دی اور کہا ?میں تم کو طلاق دیتا ہوں?۔ جواب میں اس نے مجھے اورمیرے والدین کو بہت زیادہ گالی دی ٹھیک اسی طرح اور بار بار طلاق کے لیے کہا۔ میں اس وقت خاموش ہوگیا لیکن وہ طلاق کے لیے اصرار کررہی تھی جس کومیں برداشت نہیں کرسکا اورایک مرتبہ کہا ?میں تجھے طلاق دیتا ہوں?۔ اب وہ میری کیا ہے؟ اگر وہ میرے ذریعہ مطلقہ ہوگئی ہے تو پھر ہم دوبارہ اپنی شادی کیسے برقرار کرسکتے ہیں؟ دوبارہ شادی شدہ بننے کے لیے کیا مجھے دوبارہ پاکستان جانا ہوگا اوراس کی رضامندی سے اس کے ساتھ شادی کا رشتہ کرنا پڑے گا یا ٹیلی فون پر صرف اس سے کہہ دینا ہوگا کہ ?میں تم سے رجوع کرتا ہوں? یا مجھے دوسرا نکاح کرنا ہوگا؟برائے کرم مجھے جلد ازجلد بتادیں کیوں کہ اگراس کے ساتھ شادی کا رشتہ قائم کرنے کے لیے خاص وقت گزرنے سے پہلے آپ مجھے پاکستان واپس جانے کا مشورہ دیں تو میرے پاس کافی وقت رہے۔ نیز میں بہت زیادہ پریشان ہوں جس کے لیے آپ کا جواب درکار ہے۔
2377 مناظرمیں نے ابھی بہشتی زیور پڑھی اس میں طلاق کنایہ کا مسئلہ پڑھا ہے اس سیشک میں پڑ گیا ہوں۔میرا مسئلہ ہے کہ ایک سال پہلے میری بیوی سے تھوڑی بہت لڑائی ہوئی تھی ، میں نے اسے بولاکہ تم اپنے گھر چلی جاؤ ۔تھوڑی دیر بعد میں نے معافی مانگ لی تھی اپنے بیوی سے ،کیوں کہ یہ ایک سال پرانی بات ہے۔ میری نیت تو طلاق دینے کی نہیں تھی لیکن مجھے اپنی گھبراہٹ دور کرنی ہے۔ شائد میرے دل کے کسی کونے میں تھوڑی فیصد ہو طلاق دینے کی۔ کیا طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟
2609 مناظرمیری
ایک بہن ہے، اس کا شوہر اس کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتا، اور اس کو کوئی تین دفعہ
باری باری ایک ایک کرکے کہہ چکا ہے کہ میں نے تمہیں طلاق دی۔ اب آپ یہ بتا دیں کہ
کیا اس طرح طلاق ہوجاتی ہے یا اکٹھا تین بار کہنے سے ہوتی ہے؟