• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 146654

    عنوان: تیس سال کے بعد عورت کا تیسری طلاق کا دعویٰ کرنا؟

    سوال: شادی کے تین سال بعد زید نے بیوی ہندہ کی طبیعت سے ضدّی پن دور کرنے کے لئے ایک رجعی طلاق دی تھی۔کچھ دِن بعد رجوع کرکہ پھر دوسری بار طلاق دی اور رجوع بھی کیا۔ (دونوں دفعہ صرف یہ نیت تھی کہ \"فقط ڈرانا مقصودہے ، طلاق نہیں دینا ہے \") اِن دو طلاقوٰں کے بعد جب زید نے دیکھا کہ ڈرانے کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے تو اُس نے اِس معاملے میں خاموش رہنا مناسب سمجھا۔ تیس سال بعد کسی نے زید کو بتایا کہ پہلی طلاق رجعی، دوسری بائن اور تیسری مغلظہ ہوتی ہے ۔ اِس طرح زید کی طلاق بائن ہو چکی ہے ، بیوی کے ساتھ رہنا غلط تھا، اور غلط ہے ۔زید نے مزید تحقیق کی تو اِطمناغن ہوا کے دونوں طلاق رجعی تھیں، ساتھ رہنا کوئی غلط نہیں ہے ۔لیکن اب تیس سال بعد ہندہ بضد ہے کے اُس وقت تین بلکہ زیادہ دفعہ طلاقیں دی گئی تھیں۔زید کہتا ہے کہ اُس نے سوچ سمجھ کر صرف دو ہی دفعہ طلاقیں دی تھیں،اور پھر تین نہ ہونے دینے کے لئے بعد میں رُک گیا تھا۔لیکن اب ہندہ تین سے زائد طلاق ہونے پر مُصر ہے ۔اگرزید جھوٹ کہہ رہا ہو تو اُس کی یہ وجہ ہو سکتی ہے کہ وہ جدائی سے یا جدائی کی رُسوائی سے ڈرتا ہے ۔لیکن ہندہ کو اگر کامل یقین ہو تو یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ پھر اُس نے اِتنے سال زید سے تعلق کیوں بنائے رکھا؟ ویسے ہندہ بہت نیک، دین دار اور شریف ہے ۔صرف ضدّی بہت ہے ۔ایک بات غور طلب ہے کہ اِن تیس میں سے پچیس سال تک ہندہ کا معاشی طور پر زید پر مکمل اِنحصار تھا۔اب بچّے بڑے ہو کر کمانے لگے ہیں،اور ہندہ کو کچھ ہی عرصہ پہلے میکے سے بہت بڑی بلکہ کروڈوں روپئے کی جائیداد مِلی ہے ۔لیکن دین دار اور اِنتہائی شریف ہندہ صرف پیسے آنے کے بعد شوہر سے دوری بنانا چاہے یہ سمجھ میں نہیں آتا۔ویسے عقل میں ،فہم میں ،دین کی سمجھ میں، معاملہ فہمی میں،نفسیات اور منطق اور دوسرے علوم میں، اور قوم کی ہمدردی اور سوشل ورک میں زید کا پلّہ ہندہ کے مقابلے میں بہت بھاری ہے ، اِس پر کسی کو کوئی شک نہیں۔اب اچانک چند سال سے ہندہ نے زید سے بات کرنا تک مکمل طور سے بند کردِیاہے ۔ شائد ہندہ نے بچّوں کو بھی بتایا ہے اِس لئے بچّوں نے بھی اور بہو نے بھی زید کو گھر میں بالکل الگ تھلگ کر رکھا ہے اوربات چیت بند کردی ہے ۔پینسٹھ سالہ زید بے حد مایوس اور غمگین ہے اور چاہتا ہے کہ اب تو کچھ ہی دِنوں کی زندگی باقی ہے اِسلئے . . . . . \ ہندہ زید کو اپنا شوہر مان لے اور سب مِل کر ہنسی خوشی رہیں۔\2. اگرہندہ اب زید کو شوہر ماننا ہی نہ چاہے تو اِسی طرح گھر میں فاصلہ بنائے رہے لیکن بچّے ، بہو اور خود ہندہ ،زید کے ساتھ گھر میں صرف ہنس کھیل کر بات چیت ہی کِیا کریں۔قطع کلامی نہ کریں۔برائے کرم شریعت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 146654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 239-214/D=3/1438

     

    ۳۰/ سال بعد ہندہ کا تیسری طلاق کی بات کہنا ضابطہ میں قابل قبول نہیں ہے اس لیے نمبر ۲/ میں ذکر کردہ تجویز کے اختیار کرنے میں کوئی قباحت نہیں بلا تردد جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند