• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 145944

    عنوان: ’’اس طرح سے میرے ساتھ رہ سکتی ہے تو بول نہیں تو تین طلاق لے‘‘ كا حكم؟

    سوال: میرے شوہر نے یہ الفاظ کہے ہیں میں تجھ کو طلاق دیتا ہوں، پھر کچھ باتیں کہی، مثلاً مجھے ایک دم گونگی لڑکی چاہئے جو ایک بھی جواب نہ دے، میں دن کو رات بولوں رات کو دن بولوں، بولنا پڑے گا، غلط ہی بولوں ماننا پڑے گا، میں ایسا ہی ہوں ،یہ منظور ہے تو بول اس طرح سے میرے ساتھ رہ سکتی ہے تو بول نہیں تو تین طلاق لے اور یہاں سے ہٹ (یعنی دفع ہوجا) پھر دو دن بعد میں نے اس سے تین طلاق کے بارے میں یہ واضح کرنا چاہا تو انہوں نے کہا کہ اس وقت میرا یہ مطلب تھا کہ اگر تو ایسے ہی کرتی رہے گی تو میں تجھ کو تین طلاق دے دوں گا اور تو لے کر چلی جانا، یعنی بولنے کا مقصد یہ تھا کہ انڈیا جاکر ہم اس بات کا فیصلہ کرلیں گے۔ اب آپ برائے مہربانی بتائیں کہ اس کا مطلب کیا ہے؟

    جواب نمبر: 145944

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 131-261/Sn=4/1438

     

    شوہر اپنی بات کی جو مراد بیان کررہا ہے چوں کہ اس میں اس کی گنجائش ہے؛ اس لیے اگر شوہر بہ حلف کہے کہ میری مراد یہی تھی طلاق دینا نہ تھا تو صورتِ مسئولہ میں کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ مستفاد از: رجل دعا امرأتہ إلی الفراش فأبَت فقال لہا: أخرجی من عِندي فقالت طلِّقني حتی أذہَبَ، فقال الزوج ”آرزوئے تو چنیں است چنیں بگیر“ فلم تقل شیئا وقامت لا تطلق کذا في المحیط (فتاوی ہندیہ: ۱/ ۳۸۲، ط: زکریا) نیز دیکھیں: فتاوی عثمانی (۲/ ۳۵۳، ط: نعیمیہ)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند