• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 145443

    عنوان: محض دل میں طلاق کا وسوسہ آنے سے كیا طلاق ہوجائے گی؟

    سوال: میں نے پندرہ دن پہلے شادی کی ہے، مجھے دل ہی دل میں عجیب قسم کے شیطانی وساوس آرہے ہیں کہ بیوی کو طلاق دو، تو کیا اس طرح سے بیوی کو طلاق ہو جاتی ہے ؟ مہربانی کرکے جواب دیں اور کوئی حل بتائیں کہ شیطانی وساوس نہ آئے۔

    جواب نمبر: 145443

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 026-055/M=2/1438

     

    محض دل میں طلاق کا وسوسہ آنے سے طلاق نہیں ہوتی، طلاق اس وقت پڑتی ہے جب شوہر زبان سے انشاء طلاق کا لفظ بولے، اگر آپ نے زبان سے طلاق کا لفظ نہیں بولا ہے تو صرف خیال اور وسوسہ سے بیوی کو طلاق نہیں پڑی، آپ مطمئن رہیں، دفع وساوس کے لیے معوذتین (سورہ ناس، سورہ فلق) اور یہ دعا پڑھا کریں: رَبِّ أعُوْذُبِکَ مِنْ ہَمَزَاتِ الشَّیَاطِیْن وَأعُوْذُبِکَ رَبِّ أنْ یَّحْضُرُوْن پڑھا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند