• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 13774

    عنوان:

    حلالہ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی ہے کیا میں حلالہ کے ذریعہ سے اس کو واپس پاسکتاہوں؟

    سوال:

    حلالہ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ میں نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی ہے کیا میں حلالہ کے ذریعہ سے اس کو واپس پاسکتاہوں؟

    جواب نمبر: 13774

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1354=1065/ھ

     

    حلالہٴ شرعیہ ثابت بالکتاب والسنة ہے، حدیث شروحِ حدیث فقہ وفتاویٰ سے ایسا ہی ثابت ہے۔

    (۲) جب آ پنے بیوی کو تین طلاق دیدی، آپ کو اسکا اقرار ہے تو بلاشبہ طلاق مغلظہ واقع ہوکر بیوی حرام ہوگئی، اب حکم یہ ہے کہ بعد انقضائے عدت علاوہ آپ کے وہ جہاں چاہے اپنا عقد ثانی کرسکتی ہے، دوسرا شوہر بعد جماع کے بقضائے خداوندی وفات پاجائے یا بعد جماع کے طلاق دیدے اور بہرصورت عدت گذرجائے تب قاعدہ کے مطابق پھر عورت کو نکاحِ جدید کا حق ہوجائے گا، اُس وقت اگر وہ چاہے گی تو آپ سے بھی نکاح کرسکتی ہے، آپ کے حق میں عورتِ مذکورہ فی السوال کے حلال ہونے کی کوئی سبیل اس کے علاوہ نہیں اور ان تمام مراحل میں آپ کو شرعاً کچھ اختیار نہیں، دوسرا نکاح عورت جہاں چاہے کرے، پھر بعد جماع دوسرا شوہر طلاق دے یا نہ دے اس کے بعد اگر طلاق دیدی یا اس کی وفات ہوگئی اورعدت ختم ہوگئی تو نکاحِ جدید کے اختیارات عورت کو حاصل ہوں گے، آپ اپنے ساتھ نکاح جدید پر اس کو مجبور نہیں کرسکتے، بخاری شریف: ۲/۷۹۱، فتاویٰ الہندیہ: ۱/۵۰۱،نیز دیگر حدیث وشروع حدیث کتب فقہ وفتاویٰ میں اس کی صراحت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند