معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 11803
اگر کوئی اپنی بیوی کو کسی بات پر کہے کہ چلو بھر پانی میں ڈوب کر مر جاؤ تو کیا اس سے نکاح میں کوئی فرق پڑے گا؟
اگر کوئی اپنی بیوی کو کسی بات پر کہے کہ چلو بھر پانی میں ڈوب کر مر جاؤ تو کیا اس سے نکاح میں کوئی فرق پڑے گا؟
جواب نمبر: 1180331-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 614=511/د
فرق نہیں پڑے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال یہ ہے کہ طلاق لکھ کر دی جائے یا سامنے بولی جائے تو ہو جاتی ہے؟ کیا ذہن میں سوچنے سے بھی ہو جاتی ہے یا نہیں؟ میرے ساتھ گزشتہ چند مہینوں سے میری اور میری بیوی کے درمیان کچھ مسئلہ چل رہا ہے۔ تو میں کبھی کبھی ذہن میں ہی سوچتا ہوں کہ اس کو طلاق دے دوں گا اگر نہیں سمجھی.... اس طرح ذہن میں مختلف خیالات آتے رہتے ہیں... تو کیا اس سے شادی میں کچھ فرق پڑتا ہے؟ اور ایک بار میری بیوی ناراض ہوکر چلی گئی تھی اس بیچ میرے بیٹے کی طبیعت بہت خراب ہوگئی تھی مگر وہ آنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔ میں جب اسپتال میں دیکھنے گیا اپنے بیٹے کو تو اس کی حالت دیکھ کر میں اپنی بیوی کو بولا کہ دل تو کرتا ہے کہ تم کو اس وقت طلاق دے دوں۔ اس کے بارے میں بھی بتائیے گا۔
6287 مناظرہماری لڑکی کے سسرال والے او رشوہر اسے چھوڑنا (طلاق) دینا چاہتے ہیں مگر ہم چاہتے ہیں کہ وہ اسے بلائیں، اس کا گھر بس جائے۔ ہم اس کے لیے کیا کرسکتے ہیں کوئی دعا اور وظیفہ بتادیں، آپ کی مہربانی ہوگی۔
1572 مناظر