• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 11090

    عنوان:

    کہنے والے نے یہ جملہ کہا تھا، اس پر کچھ مشکلات تھیں اس کو اس کے جاننے والے نے کہا کہ درود شریف پڑھا کرو تو اس نے کہا: میں نہیں پڑھتا کیوں کہ یہ اللہ نے ہی سب کچھ کیا ہے۔  میں نے سوال لکھا آپ کے کہنے پر ، پر اللہ پاک مجھ کو معاف کردے (آمین)۔ (سابقہ سوال: اگر ایک شخص نے کوئی کفریہ جملہ بولا تو اس کی ساری پرانی عبادت ضائع ہوگئی اور نکاح بھی ٹوٹ گیا۔ اگر وہ اسی حالت میں دوبارہ توبہ کرکے کلمہ پڑھتا ہے مگر نکاح دوبارہ نہیں کرتا اوراسی حالت میں وہ اپنی بیوی کو تین طلاق دے دیتا ہے تو کیا وہ اس سے نکاح کرسکتا ہے بغیر حلالہ کے؟ کیوں کہ جب اس نے طلاق دی تھی تو وہ اس کی بیوی نہیں تھی؟)

    سوال:

    کہنے والے نے یہ جملہ کہا تھا، اس پر کچھ مشکلات تھیں اس کو اس کے جاننے والے نے کہا کہ درود شریف پڑھا کرو تو اس نے کہا: میں نہیں پڑھتا کیوں کہ یہ اللہ نے ہی سب کچھ کیا ہے۔  میں نے سوال لکھا آپ کے کہنے پر ، پر اللہ پاک مجھ کو معاف کردے (آمین)۔ (سابقہ سوال: اگر ایک شخص نے کوئی کفریہ جملہ بولا تو اس کی ساری پرانی عبادت ضائع ہوگئی اور نکاح بھی ٹوٹ گیا۔ اگر وہ اسی حالت میں دوبارہ توبہ کرکے کلمہ پڑھتا ہے مگر نکاح دوبارہ نہیں کرتا اوراسی حالت میں وہ اپنی بیوی کو تین طلاق دے دیتا ہے تو کیا وہ اس سے نکاح کرسکتا ہے بغیر حلالہ کے؟ کیوں کہ جب اس نے طلاق دی تھی تو وہ اس کی بیوی نہیں تھی؟)

    جواب نمبر: 11090

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 363=259/ھ

     

    قائل کے کلام میں تأویل صحیح ممکن ہے: ]میں نہیں پڑھتا کیوں کہ یہ اللہ ہی نے سب کچھ کیا ہے[ یعنی میں تقدیرات الٰہیہ پر راضی ہوں، اس لیے ازالہ کی زیادہ فکر میں نہیں پڑتا۔ اس لیے اس پر کفر یا دائرہٴ اسلام سے خارج ہونے کا حکم عائد نہیں ہوتا اور ایسی صورت میں اس کا نکاح بھی زائل نہیں ہوتا اورجب نکاح زائل نہیں ہوا، اور طلاق مغلظہ دیدی تو وہ بھی واقع ہوگئی اورجب طلاق مغلظہ واقع ہوگئی تو بغیر حلالہٴ شرعیہ عورت کے حلال ہونے کی کوئی سبیل نہ رہی بخاری شریف: ۲/۷۹۱، فتاوی الہندیہ: ۱/۵۰۱ وغیرہ میں صراحت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند