معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 10456
سوال یہ ہے کہ میں دو بچوں کا باپ ہوں۔ میری بیوی سے میری آخری دور (طلاق) بچی ہے۔ میری بیوی سے کبھی کبھی میری نبھتی ہے۔ میں اس کی بہن سے نکاح کرنا چاہتاہوں جو طلاق شدہ ہے اور دو بچوں کی ماں ہے۔ کیا اس صورت میں اس سے نکاح کرنا جائز ہے جب کہ وہ طلاق شدہ ہے، دو بچوں کی ماں ہے، اس کے والد گزر چکے ہیں، اس کی ماں غریب ہے جس کا اپنا گھر نہیں ہے، کرایہ کے گھر میں رہتی ہے اور وہ سوائے میرے کسی اور سے شادی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ اور میں اپنی بیو ی سے الگ بھی نہیں ہونا چاہتا ہوں۔ مہربانی کرکے اگر کوئی صورت مناسب سی نکل سکتی ہوتو مجھے تفصیل سے بتائیں۔
سوال یہ ہے کہ میں دو بچوں کا باپ ہوں۔ میری بیوی سے میری آخری دور (طلاق) بچی ہے۔ میری بیوی سے کبھی کبھی میری نبھتی ہے۔ میں اس کی بہن سے نکاح کرنا چاہتاہوں جو طلاق شدہ ہے اور دو بچوں کی ماں ہے۔ کیا اس صورت میں اس سے نکاح کرنا جائز ہے جب کہ وہ طلاق شدہ ہے، دو بچوں کی ماں ہے، اس کے والد گزر چکے ہیں، اس کی ماں غریب ہے جس کا اپنا گھر نہیں ہے، کرایہ کے گھر میں رہتی ہے اور وہ سوائے میرے کسی اور سے شادی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ اور میں اپنی بیو ی سے الگ بھی نہیں ہونا چاہتا ہوں۔ مہربانی کرکے اگر کوئی صورت مناسب سی نکل سکتی ہوتو مجھے تفصیل سے بتائیں۔
جواب نمبر: 10456
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 118=124/ ل
بیوی کے نکاح میں رہتے ہوئے اس کی بہن سے نکاح کرنا حرام ہے: لقولہ تعالی: وَاَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الاُخْتَیْنِ الآیة اگر آپ اپنی بیوی کی بہن سے نکاح کرنا چاہتے ہیں تو اپنی بیوی کو طلاق دیدیں اورجب اس کی عدت پوری ہوجائے تو آپ اس کی بہن سے نکاح کرسکتے ہیں، بیوی کو طلاق دیئے بغیر اس کی بہن سے نکاح نہیں ہوسکتا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند