• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 10446

    عنوان:

    میرا سوال طلاق سے متعلق ہے۔ زید کا اپنی بیوی سے بہت شدید قسم کا جھگڑا ہورہا تھا، زید انتہائی غصہ کے عالم میں تھا۔ اس دوران زید نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم خود مختار ہوگئی ہو اور اگر تمہیں میری ضرورت نہیں ہے تو میں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں ایک سانس میں کہا۔ واضح رہے کہ طلاق دیتا ہوں سے پہلے تمہیں یا تم کو نہیں کہا صرف یہ الفاظ ادا کیا کہ اگر تمہیں میری ضرورت نہیں ہے تو میں طلاق دیتاہوں۔

    سوال:

    میرا سوال طلاق سے متعلق ہے۔ زید کا اپنی بیوی سے بہت شدید قسم کا جھگڑا ہورہا تھا، زید انتہائی غصہ کے عالم میں تھا۔ اس دوران زید نے اپنی بیوی سے کہا کہ تم خود مختار ہوگئی ہو اور اگر تمہیں میری ضرورت نہیں ہے تو میں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں طلاق دیتا ہوں ایک سانس میں کہا۔ واضح رہے کہ طلاق دیتا ہوں سے پہلے تمہیں یا تم کو نہیں کہا صرف یہ الفاظ ادا کیا کہ اگر تمہیں میری ضرورت نہیں ہے تو میں طلاق دیتاہوں۔

    جواب نمبر: 10446

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 88=86/ ل

     

    اگر مذکورہ بالا واقعہ صحیح ہے او رزید نے اپنی بیوی کو تین بار طلاق دیتا ہوں الخ، کہہ دیا تو تینوں طلاقیں واقع ہوگئیں۔ طلاق کے وقوع کے لیے : تمھیں، یا : تم کو، کہنا ضروری نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند