عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 9765
میرا سوال احتلام کے متعلق ہے۔ غیر شادی شدہ بندہ کو اگر رات کو احتلام ہو جائے تو کیا وہ غسل کے بغیر صرف کپڑے صاف کرکے اور وضوکرکے فجر کی نماز پڑھ سکتا ہے یانہیں؟ اگر غسل کرنا لازمی ہے تو پھرایک مسئلہ یہ ہے کہ گھر والوں کے سامنے جب وہ روز صبح فجر کے وقت نہ نہاتا ہو اورایک دن نہائے (احتلام کی وجہ سے) تو گھر والوں کے سامنے عجیب سا لگتا ہے۔ مجھے جب کبھی ایسی حالت ہوتی ہے تو میں فجر کی نماز چھوڑ دیتا ہوں کہ ناپاک حالت میں نماز پڑھنے سے تو نہ پڑھنا بہتر ہے۔ برائے مہربانی جواب دیں۔
میرا سوال احتلام کے متعلق ہے۔ غیر شادی شدہ بندہ کو اگر رات کو احتلام ہو جائے تو کیا وہ غسل کے بغیر صرف کپڑے صاف کرکے اور وضوکرکے فجر کی نماز پڑھ سکتا ہے یانہیں؟ اگر غسل کرنا لازمی ہے تو پھرایک مسئلہ یہ ہے کہ گھر والوں کے سامنے جب وہ روز صبح فجر کے وقت نہ نہاتا ہو اورایک دن نہائے (احتلام کی وجہ سے) تو گھر والوں کے سامنے عجیب سا لگتا ہے۔ مجھے جب کبھی ایسی حالت ہوتی ہے تو میں فجر کی نماز چھوڑ دیتا ہوں کہ ناپاک حالت میں نماز پڑھنے سے تو نہ پڑھنا بہتر ہے۔ برائے مہربانی جواب دیں۔
جواب نمبر: 9765
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2605=2097/ ھ
فرض غسلِ نہ کرنا اور نماز کا چھوڑدینا ایسی حالت میں بھی حرام اور بڑا گناہ ہے اور عجیب سا معلوم ہونا وسوسہٴ شیطانی ہے، باقی آپ کو اگر ایسا محسوس ہوتا ہے تو بجائے گھر کے مسجد وغیرہ میں جاکر غسل کرلیا کریں کہ گھروالوں کو غسل کا احساس نہ ہوسکے، بہرحال نماز آئندہ ایسی صورت میں بھی ہرگز قضاء نہ ہونے دیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند