• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 8381

    عنوان:

    مفتی صاحب میرا سوال نماز کے تعلق سے ہے۔ (۱) کیا حنفیوں کی نماز درست ہے؟ کیسے؟ احادیث کی روشنی میں بتائیں؟ (۲) سارے علماء کا یہ اتفاق رہاہے کہ احادیث سے جب مسائل نکالے جاتے ہیں تو سب سے پہلے درجہ بخاری اورمسلم کی احادیث کو دیا جاتا ہے کیوں کہ ان کی احادیث دوسروں کے بالمقابل بہت زیادہ صحیح ہیں۔ پھر کیوں نماز کے معاملہ میں ان احادیث کو پیش نظر نہیں رکھا جاتا؟ (۳)صحیح بخاری اور مسلم شریف میں نماز کا الگ طریقہ ہے جیسے کہ کعبة اللہ اور مدینہ شریف میں ہوتی ہے۔ کیا وہ بھی درست ہے یا نہیں؟ (۴)اگر دونوں درست اور دونوں سنت طریقے ہیں تو پھر کیا ہم اپنی پسند کے طریقہ کے اعتبارسے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ (۵)وتر کی نماز کا طریقہ بھی بتائیں؟ (۶)میں جہاں آفس میں کام کرتا ہوں وہا ں پر باتھ روم میں کموڈ(مغربی طرزکا بیت الخلاء) ہے۔ کیا کموڈ استعمال کرنا جائز ہے؟ اور کیا وہاں پر وضو بنا سکتے ہیں؟ میں نماز کے تعلق سے بہت زیادہ پریشان ہوں برائے مہربانی میری جلد از جلد رہنمائی کیجئے مہربانی ہوگی؟

    سوال:

    مفتی صاحب میرا سوال نماز کے تعلق سے ہے۔ (۱) کیا حنفیوں کی نماز درست ہے؟ کیسے؟ احادیث کی روشنی میں بتائیں؟ (۲) سارے علماء کا یہ اتفاق رہاہے کہ احادیث سے جب مسائل نکالے جاتے ہیں تو سب سے پہلے درجہ بخاری اورمسلم کی احادیث کو دیا جاتا ہے کیوں کہ ان کی احادیث دوسروں کے بالمقابل بہت زیادہ صحیح ہیں۔ پھر کیوں نماز کے معاملہ میں ان احادیث کو پیش نظر نہیں رکھا جاتا؟ (۳)صحیح بخاری اور مسلم شریف میں نماز کا الگ طریقہ ہے جیسے کہ کعبة اللہ اور مدینہ شریف میں ہوتی ہے۔ کیا وہ بھی درست ہے یا نہیں؟ (۴)اگر دونوں درست اور دونوں سنت طریقے ہیں تو پھر کیا ہم اپنی پسند کے طریقہ کے اعتبارسے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ (۵)وتر کی نماز کا طریقہ بھی بتائیں؟ (۶)میں جہاں آفس میں کام کرتا ہوں وہا ں پر باتھ روم میں کموڈ(مغربی طرزکا بیت الخلاء) ہے۔ کیا کموڈ استعمال کرنا جائز ہے؟ اور کیا وہاں پر وضو بنا سکتے ہیں؟ میں نماز کے تعلق سے بہت زیادہ پریشان ہوں برائے مہربانی میری جلد از جلد رہنمائی کیجئے مہربانی ہوگی؟

    جواب نمبر: 8381

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2215=1810/ ب

     

    (۱) حنفیوں کی نماز درست ہے اور قرآن وحدیث کے مطابق ہے اگر آپ کو مسلک حنفی کے مطابق نماز کا کوئی مسئلہ قرآن وحدیث کے مخالف نظر آئے تو اس کی وضاحت فرمائیں۔

    (۲) یہ بات صحیح ہے کہ بخاری وسلم کی احادیث صحیح ہیں لیکن اس سے غیربخاری ومسلم کی احادیث کا ضعیف ہونا تو ثابت نہیں ہوتا، امام صاحب چونکہ تابعی ہیں، لہٰذا قلت واسطہ کے سبب جن احادیث صحیحہ سے امام صاحب کا مسلک ثابت ہے بعد میں کثرت واسطہ اور دیگر اسباب ضعف کی بنا پر ان احادیث میں ضعف آگیا جس سے امام صاحب کے مسلک پر کچھ اثر نہیں پڑتا ہے۔

    (۳) کعبة اللہ ارو مدینہ منورہ میں چونکہ حنبلی مسلک کے مطابق نماز ہوتی ہے، لہٰذا وہ بھی صحیح ہے، چاروں ائمہ کے مسائل صحیح اور ثابت بالشریعہ ہیں۔

    (۴) آپ جس امام کے مقلد ہیں صرف اسی امام کے مسلک کے مطابق نماز پڑھ سکتے ہیں، ورنہ تلعب بالشریعہ اوراتباع ہویٰ شمار ہوگا۔

    (۵) وتر کی تین رکعت ہیں دو رکعت پر قعدہ کرکے التحیات پڑھیں اور کھڑے ہوجائیں، پھر تیسری رکعت میں سورہٴ فاتحہ کے بعد کوئی سورت ملائیں، اس کے بعد کانوں تک ہاتھ اٹھاکر دعائے قنوت پڑھیں۔

    (۶) کموڈ استعمال کرنا جائز ہے لیکن اس طرح استعمال کریں کہ نجاست جسم اور کپڑوں وغیرہ پر نہ لگے، اگر کموڈ کے پاس وضو کرنے میں ناپاک چھینٹیں کپڑے پر نہ آئیں تووضو بھی کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند