• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 7053

    عنوان:

    کیا فرماتے ہیں علمائے شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: ہم جس مکان میں رہتے ہیں اس میں ایک پانی کی ٹنکی ہے۔ سرکاری پانی کا کنکشن باتھ روم میں ہے۔ کچھ لوگ ٹنکی میں پانی بھر جانے کے بعد پائپ باتھ روم میں زمین پر ڈال دیتے ہیں۔ اب ظاہر ہے باتھ روم میں لوگ نہاتے ہیں کپڑے دھوتے ہیں، عام طور پر وہ پانی ناپاک ہوجاتا ہے اور وہی پانی تھوڑاپائپمیں بھی چلا جاتا ہے، پھر اسی پائپ کو ٹنکی میں پانی بھرنے کے لیے لگادیتے ہیں۔ اب اس ٹنکی کے پانی کا کیا حکم ہے؟ میں نے دارالعلوم کی ویب سائٹ پر مسائل طہارت میں پڑھا:و اذا کان الحوض صغیرایدخل فیہ الماء من جانب و یخرج من جانب یجوز الوضوء بہ من جمیع جوانبہ و علیہ الفتوی) ۔ بالکل یہی صورت ہماری ٹنکی کی ہے۔ مگر یہ معلوم کرنا ہے کہ یہ حکم ہر ٹنکی پر لگائیں گے یا صرف اس ٹنکی میں لگائیں گے جس میں تسلسل کے ساتھ ایک نل سے پانی آتا ہو اور دوسرے نل سے پانی کا خروج ہو اوردخول اور خروج کا زمانہ ایک ہو۔ اوپر دیے گئے حوالہ سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔ مگر ہمارے پاس جو ٹنکی ہے پہلے اس میں پانی بھرتے ہیں بعد میں حسب ضرورت پانی استعمال کرتے ہیں اور ٹنکی کی نوعیت یہ ہے کہ ٹنکی مکمل بند ہے، اوپر کی جانب تھوڑا ساسوراخ ہے جس میں پائپ سے پانی بھرتے ہیں اور نیچے کے حصہ میں ٹوٹی لگی ہوئی ہے۔ یہ ٹوٹی ٹنکی کے ساتھ سے کچھ اوپر ہے پانی ختم ہونے کے بعد بھی نچلی سطح میں پانی ہمیشہ موجود رہتاہے ۔اس کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔ تفصیل کے لیے معافی چاہتا ہوں۔

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں علمائے شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: ہم جس مکان میں رہتے ہیں اس میں ایک پانی کی ٹنکی ہے۔ سرکاری پانی کا کنکشن باتھ روم میں ہے۔ کچھ لوگ ٹنکی میں پانی بھر جانے کے بعد پائپ باتھ روم میں زمین پر ڈال دیتے ہیں۔ اب ظاہر ہے باتھ روم میں لوگ نہاتے ہیں کپڑے دھوتے ہیں، عام طور پر وہ پانی ناپاک ہوجاتا ہے اور وہی پانی تھوڑاپائپمیں بھی چلا جاتا ہے، پھر اسی پائپ کو ٹنکی میں پانی بھرنے کے لیے لگادیتے ہیں۔ اب اس ٹنکی کے پانی کا کیا حکم ہے؟ میں نے دارالعلوم کی ویب سائٹ پر مسائل طہارت میں پڑھا:و اذا کان الحوض صغیرایدخل فیہ الماء من جانب و یخرج من جانب یجوز الوضوء بہ من جمیع جوانبہ و علیہ الفتوی) ۔ بالکل یہی صورت ہماری ٹنکی کی ہے۔ مگر یہ معلوم کرنا ہے کہ یہ حکم ہر ٹنکی پر لگائیں گے یا صرف اس ٹنکی میں لگائیں گے جس میں تسلسل کے ساتھ ایک نل سے پانی آتا ہو اور دوسرے نل سے پانی کا خروج ہو اوردخول اور خروج کا زمانہ ایک ہو۔ اوپر دیے گئے حوالہ سے یہی ظاہر ہوتا ہے۔ مگر ہمارے پاس جو ٹنکی ہے پہلے اس میں پانی بھرتے ہیں بعد میں حسب ضرورت پانی استعمال کرتے ہیں اور ٹنکی کی نوعیت یہ ہے کہ ٹنکی مکمل بند ہے، اوپر کی جانب تھوڑا ساسوراخ ہے جس میں پائپ سے پانی بھرتے ہیں اور نیچے کے حصہ میں ٹوٹی لگی ہوئی ہے۔ یہ ٹوٹی ٹنکی کے ساتھ سے کچھ اوپر ہے پانی ختم ہونے کے بعد بھی نچلی سطح میں پانی ہمیشہ موجود رہتاہے ۔اس کے بارے میں وضاحت فرمائیں۔ تفصیل کے لیے معافی چاہتا ہوں۔

    جواب نمبر: 7053

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1149/ل=133/تل

     

    صورت مسئولہ میں اگر ٹوٹی ناپاک ہے تو اس سے پانی بھرنے سے ٹنکی میں موجود پانی ناپاک ہوجائے گا، اس لیے اس ٹوٹی کو دھوکر پھر پانی بھرنے کے لیے ٹنکی میں ڈالا جائے أما لقلیل فینجس وإن لم یتغیر (الدر المختار مع الشامي، ج۱ ص۳۳۲) اور سوال میں مذکور جزئیہ اس صورت پر محمول ہے جب کہ ایک نل سے پانی آتا ہو اور دوسرے نل سے پانی کا خروج ہو اور دخول وخروج کا زمانہ ایک ہو قال في الشامي : بمجرد جریانہ أي بأن یدخل من جانب ویخرج من آخر حال دخولہ وإن قل الخارج (شامي: ج۱ ص۳۴۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند