• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 67981

    عنوان: اگر قطرہ نکلنے کی شکایت اتنی زیادہ ہے کہ کسی وقت بھی آتا ہے وقت نہیں مل پاتا کہ وضو کرکے وقتیہ نماز ادا کریں تو آپ معذور کے حکم میں ہوں گے

    سوال: مجھ کو پیشاب مکمل نہیں ہوتا۔ فارغ ہونے میں بہت وقت لگتا ہے ۔ بعض اوقات آدھا گھنٹہ ہوجاتا ہے ، تب بھی قطرہ نکلتے رہتا ہے ۔ یہ وسوسہ نہیں ہے یقینی ہے ، اور جب نماز کے لئے جاتا ہوں تو نماز کے دوران بھی قطرہ نکلتا ہے ۔ اور نماز کے علاوہ اور کاموں میں ہوتا ہوں، تب بھی ایسا ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے بار بار کپڑہ تبدیل کرنا پڑتا ہے ۔ غسل کے دوران یا غسل کے بعد قطرہ آ نے کا امکان ہوتا ہے ۔ فی الحال میں ایک طریقہ اپنا رہا ہوں۔ استنجاء جانے کے وقت کپڑا بدل لیتا ہوں، جو میں صرف اسی کے لئے خاص کر رکھا ہوں۔ پیشاب کرنے کے تقریبا آدھے گھنٹے تک اسی میں رہتا ہوں۔ پھر میں دوبارہ بیت الخلاء جا کر پیشاب کے بغیر صرف عضو دھو کر آجاتا ہوں اور کپڑا بدل لیتا ہوں۔ سفر میں اس پر عمل ہو ہی نہیں پاتا، اور مقام میں بہی تکلیف ہوتی ہے جس کی وجہ سے میری مقام اور سفر کی بہت سی جماعت کی نمازیں فوت ہوجاتی ہیں۔ ایسی حالت میں مجھے کیا طریقہ اپنانا چاہیے ۔ سفر میں اور مقام میں اس کا کیا حل ہے ۔ براہ کرم تفصیل سے رہنمائی فرمائیں۔اور رات کو جو کپڑا پہن کر سوتے ہیں، کیا اسی کپڑے میں نماز پڑہ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 67981

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 744-744/B=10/1437 اگر قطرہ نکلنے کی شکایت اتنی زیادہ ہے کہ کسی وقت بھی آتا ہے وقت نہیں مل پاتا کہ وضو کرکے وقتیہ نماز ادا کریں تو آپ معذور کے حکم میں ہوں گے۔ یعنی آپ کے لیے حکم یہ ہوگا کہ ہر نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد تازہ وضو کریں اور پھر نماز پڑھ لیا کریں پیشاب کا قطرہ آتا رہے جب بھی آپ کی نماز صحیح ہو جائے گی۔ اور اگر آپ کو اِس کثرت سے پیشاب نہیں آتا تو آپ معذور کے حکم میں نہیں ہیں۔ آپ کو پیشاب کا قطرہ آنے کے بعد پاجامے کی رُومالی بھی دھونی ہوگی اور عضو مخصوص کو بھی دھونا ہوگا اس کے بعد ہی نماز پڑھ سکیں گے۔ اس پریشانی سے بچنے کے لیے کسی ماہر طبیب یا ڈاکٹر سے توجہ کے ساتھ علاج کرائیں ان شاء اللہ یہ شکایت جاتی رہے گی یا بہت کم ہو جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند