عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 67338
جواب نمبر: 67338
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1125-1137/N=11-1437 اللہ تعالی نے انسان کو قابل تکریم بنایا ہے ؛ اس لیے جسم کے بال اور ناخن کاٹنے کے بعد ادھر ادھر ڈالنا مناسب نہیں، بعض لوگ بیت الخلا یا غسل خانے میں بال وغیرہ ڈال دیتے ہیں، یہ مکروہ ہے ؛ بلکہ ناخن اور جسم کے کسی بھی حصہ کے بال کاٹنے کے بعد کسی مناسب جگہ دفن کردینا چاہئے اور موئے زیر ناف اور عورت کا اپنے بال کسی ایسی جگہ ڈالنا جائز نہیں جہاں سے لوگ گذرتے ہوں اور ان بالوں پر لوگوں کی نظریں پڑیں، قال اللہ تعالی: ولقد کرمنا بني آدم الآیة (الإسراء، رقم الآیة: ۷۰) ، فإذا قلم أظفارہ أو جز شعرہ ینبغي أن یدفنہ، فإن رمی بہ فلا بأس، وإن ألقاہ فی الکنیف أو فی المغتسل کرہ؛ لأنہ یورث داء۔ خانیة۔ ویدفن أربعة: الظفر والشعر وخرقة الحیض والدم۔ عتابیة۔ ط (رد المحتار، کتاب الحظر والإباحة، باب الاستبراء وغیرہ، فصل فی البیع وغیرہ ۹: ۵۸۰، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ، وکل عضو لا یجوز النظر إلیہ قبل الانفصال لا یجوز بعدہ ولو بعد الموت کشعر عانة وشعر رأسھا وعظم ذراع حرة میتة وساقھا وقلامة ظفر رجلھا دون یدھا مجتبی (الدر المختار مع الرد ، کتاب الحظر والإباحة، فصل فی النظر والمس ۹: ۵۳۴۵۸۰، ۵۳۵) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند