• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 66653

    عنوان: دورانِ غسل اگر پانی کی چھینٹیں جسم سے لگ کر پانی میں چلی جائے تو کیا اس سے غسل ہو جائے گا ؟

    سوال: حضرت میرا سوال ہے کہ اگر غسلِ جنابت فرض ہو گئی اور جب غسل کرنے لگے تو اگر غسل سے پہلے پانی میں ہاتھ مارا تو کیا اس پانی سے غسل ہو جائے گا ؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ دورانِ غسل اگر پانی کی چھینٹیں جسم سے لگ کر پانی میں چلی جائے تو کیا اس سے غسل ہو جائے گا ؟

    جواب نمبر: 66653

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 788-678/D=11/1437 (۱) اگر ہاتھ میں نجاست نہ ہوتو پانی میں ہاتھ ڈالنے سے وہ پاک رہے گا، اس سے غسل ہو جائے گا البتہ بغیر ہاتھ دھوئے برتن میں نہیں ڈالنا چاہئے۔ (۲) دورانِ غسل اگر بالٹی وغیرہ میں پانی کی چھینٹیں بدن سے گر جائے تو اس سے پانی ناپاک نہ ہوگا، بشرطیکہ بدن پر ظاہری نجاست نہ ہو۔ لیکن بالٹی کو غسل کے قطرات سے بچانا چاہئے اگر ماء مستعمل غالب ہو جائے گا تو پھر پانی نا پاک ہو جائے گا جنب اغتسل فانتضح من غسلہ شيء في إنائہ لم یفسد علیہ الماء (ہندیہ ۱/۷۵ اتحاد)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند