• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 66443

    عنوان: اگر منی مثانے سے اچھل كر نا گرے تو كیا غسل فرض نہیں ہوتا

    سوال: میرے اکثر دوست یہ بات کہتے ہیں کہ اگر منی مثانے سے اچہل کے نا گرے تو غسل فرض نہیں ہوتا،اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 66443

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 748/-590/D=9/1437 منی اپنی جگہ سے لذت سے شہوت کے ساتھ جدا ہوکر اچھل کر جسم سے باہر نکلتی ہے خواہ نیند میں یا بیداری میں، بے ہوشی میں یا ہوش میں، جماع سے یا بغیر جماع کے، کسی خیال و تصور سے یا خاص حصہ کو حرکت دینے سے یا کسی اور طرح سے تو غسل واجب ہو جاتا ہے، او راگر بغیر شہوت کے کسی مرض وغیرہ کی وجہ سے منی خارج ہوئی ہے تو اس سے غسل واجب نہیں ہوگا، بلکہ صرف وضو ٹوٹے گا، صورت مسئولہ میں منی اچھل کر نہ بھی گرے لیکن اپنی جگہ سے جدا ہوتے وقت شہوت کے ساتھ جدا ہوئی ہے تو غسل فرض ہوجائے گا، اگر چہ بعد میں اس کا خروج بلاشہوت ہوا ہو پھر بھی غسل فرض ہے۔ فرض الغسل عند خروج مني من العضو ․․․ منفصل عن مقرہ ہو صلب الرجل ․․․ بشہوة أي لذة ولو حکما کمحتلم (الدر المختار مع الشامی ۱/۲۹۶، ط: زکریا دیوبند․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند