عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 66036
جواب نمبر: 66036
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 700-552/D=9/1437 پیشاب پائخانہ کے بعد نجاست کی جگہ اس طرح صاف کرناکہ دل مطمئن ہو جائے کہ پیشاب یا پائخانہ اب نہیں نکلے گا اس اطمینان حاصل کرنے کو استبراء کہتے ہیں، یہ واجب ہے۔ اس اطمینان کے بارے میں لوگوں کی عادتیں مختلف ہیں کسی کو چند قدم چلنے سے کسی کو دیر تک بیٹھے رہنے سے، کسی کو زمین پر پیر مارنے سے، یا پیر گھمانے سے، کلوخ استعمال کرکے پیر گھمانا زیادہ بہتر ہے۔ کیونکہ اگر استنجے کے بعد پیشاب کا قطرہ آگیا تو کپڑے اور جسم کا وہ حصہ ناپاک ہوجائے گا جہاں قطرہ لگا ہے۔ اور اگر وضو کے بعد قطرہ آیا تو کپڑا اور جسم ناپاک ہونے کے ساتھ وضو بھی ٹوٹ جائے گا۔ صورت مسئولہ میں پانی سے دھو کر بغیر استبراء کے فارغ ہوجانے میں وہی اندیشہ قطرہ آنے کارہے گا جو اوپر لکھا گیا جس کے نتیجے میں جسم اور کپڑا ناپاک ہو جائے گا۔ اور بعض صورتوں میں وضو بھی ٹوٹ جائے گا۔ آدمی اپنی ذات کے سلسلے میں امین ہوتا ہے پس بدون مخالف ثبوت کے اسے جھوٹا نہیں کہہ سکتے۔ البتہ تقوے طہارت کا جو زیادہ اہتمام رکھتا ہو اسے امام بنانا افضل ہے۔ اگر اس شخص کو اطمینان ہے کہ قطرہ وغیرہ نہیں آتا تو اس کا امامت کرنا درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند