عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 65576
جواب نمبر: 65576
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 801-789/N=8/1437 (۱) فقہائے کرام غدیر عظیم سے ماء کثیر ہی مراد لیتے ہیں، یعنی: وہ پانی جو دس بائی دس یا اس سے زیادہ ہو، پس مراد کے اعتبار سے ماء کثیر اور غدیر عظیم دونوں ایک ہیں۔ (۲،۳) غدیر عظیم یا ماء کثیر، ماء جاری کے حکم میں ہوتا ہے، یعنی: اگر اس میں کوئی ناپاکی گرجائے اور اس کا اثر ظاہر نہ ہو تو پانی پر ناپاک ہونے کا حکم نہ ہوگا اور اس سے وضو اور غسل وغیرہ کی اجازت ہوگی، اور تفصیلات کے لیے فقہ کی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند