• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 65526

    عنوان: نجاست کتنی مقدار میں معاف ہوتی ہے؟

    سوال: قدر معفو عنہ کی مقدار کتنی ہوتی ہے ۔

    جواب نمبر: 65526

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 847-847/M=9/1437 اگر نجاست غلیظہ پتلی اور بہنے والی ہے جیسے آدمی کا پیشاب وغیرہ اور وہ کپڑے یا بدن میں لگ جائے تو اگر پھیلاوٴ میں روپئے کے سکہ کے بقدر یا اس سے کم ہو تو معاف ہے۔ اور معاف کا مطلب یہ ہے کہ نماز اس حال میں ہو جائے گی؛ لیکن نہ دھونا اور اسی طرح نماز پڑھتے رہنا مکروہ اور برا ہے۔ اور اگر روپئے سے زائد ہو تو معاف نہیں، بغیر دھوئے نماز نہیں ہوگی۔ اور اگر نجاست غلیظہ گاڑھی ہے جیسے پاخانہ وغیرہ تو اگر وزن میں ساڑھے چار ماشہ یا اس سے کم ہو تو معاف ہے اس سے زائد ہوتو معاف نہیں۔ اور اگر نجاست خفیفہ کپڑے یا بدن میں لگ جائے جیسے حرام پرندوں کی بیٹ وغیرہ تو جس حصہ میں لگی ہے اگر اس کے چوتھائی سے کم ہوتو معاف ہے اور اگر پورا چوتھائی یا اس سے زائد ہوتو معاف نہیں، وعفي قدر الدرہم وزناً في المتجسدة ومساحة في المائعة وہو قدر مقعر الکف داخل مقاصل الأصابع من النجاسة الغلیظة فلا یعفی عنہا إذا زارت علی الدرہم مع القدرة علی الإزالة (مراقی الفلاح ) وعفي دون ربع ثوب من نجاسة مخففة (درمختار) ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند