عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 6467
تیمم کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ (۲) تیمم کے صحیح ہونے کی کیا شرائط ہیں؟ (۳) ایک ۷۵/سالہ عورت ہیں جو کہ اس وقت تیمم کرنے کے لیے ایک پیالہ استعمال کررہی ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟
تیمم کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ (۲) تیمم کے صحیح ہونے کی کیا شرائط ہیں؟ (۳) ایک ۷۵/سالہ عورت ہیں جو کہ اس وقت تیمم کرنے کے لیے ایک پیالہ استعمال کررہی ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟
جواب نمبر: 6467
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 555=595/ ل
جب آدمی تیمم کرنے کا ارادہ کرے تواول نیت کرے کہ میں ناپاکی دور کرنے اورنماز پڑھنے کے لیے تیمم کرتا ہوں پھر دونوں ہاتھ پاک مٹی پر مار کر انھیں جھاڑ دے زیادہ مٹی لگ جائے تو منھ سے پھونک دے اور دونوں ہاتھوں کو منھ پر اس طرح پھیرے کہ کوئی جگہ باقی نہ رہے ایک بال برابر جگہ چھوٹ جائے گی تو تیمم جائز نہ ہوگا پھر دوسری مرتبہ ہاتھ مٹی پر مارے اورانھیں جھاڑ کر پہلے بائیں ہاتھ کی چارانگلیاں سیدھے ہاتھ کی انگلیوں کے سروں کے نیچے رکھ کر کھینچتے ہوئے کہنی تک لے جائے پھر بائیں ہاتھ کی ہتھیلی سیدھے ہاتھ کے اوپر کی طرف کہنی سے انگلیوں کی طرف کھینچتے ہوئے لائے اوربائیں ہاتھ کے انگوٹھے کے اندر کی جانب کو سیدھے ہاتھ کے انگوٹھے کی پشت پر پھیرے پھراسی طرح سیدھے ہاتھ کو بائیں پر پھیرے پھر انگلیوں کا خلال کرے اورمرد کے لیے داڑھی کا خلال کرنا بھی مسنون ہے۔
(۲) تیمم کے صحیح ہونے کے نو شرائط ہیں۔ (۱) مسلمان ہونا۔ (۲) نیت کرنا۔ (۳) ہاتھ پھیرنا۔ (۴) تین یا اس سے زیادہ انگلیوں سے پھیرنا۔ (۵) تیم ایسی چیز سے کرنا جو زمین کی جنس سے ہو۔ (۶) مذکورہ اشیاء کا مطہر (پاک کرنے والا ہونا)۔ (۷) پانی کا مفقود ہونا۔ (۸) حیض، نفاس اورحدث سے خالی وقت میں تیمم کرنا۔ (۹) اعضاء تیمم پر ایسی چیز کا نہ پایا جانا جو چمڑے تک مسح کرنے سے مانع ہو جیسے چربی وغیرہ ۔ وتفصیلہ فی الشامی:۱/۳۹۳ ط زکریا دیوبند)
(۳) اگر وہ پیالہ مٹی کا ہے اوراس پرروغن وغیرہ لگائے نہ گئے ہوں تو اس پر تیمم کرنا درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند