عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 63013
جواب نمبر: 6301301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 249-242/N=3/1437-U اگر بچی کا پیشاب آپ کے کپڑے یا جسم پر لگ گیا تو غسل (نہانا) ضروری نہیں، جسم یا کپڑے کے صرف ناپاک حصہ کو دھولینا کافی ہے، اور اگر معلوم نہ ہو کہ پیشاب کہاں کہاں لگا تو کپڑے اور جسم کے جس جس حصہ میں لگنے کا غالب گمان ہو، صرف اسے دھولے، اور اگر بہت زیادہ شک وشبہ ہو تو احتیاطاً پہنے ہوئے سارے کپڑے بدل کر غسل کرلینے میں کچھ حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا سوال سونے اور پاکی کے بارے میں ہے۔ میں
بستر پر سوتاہوں اورکبھی ناپاکی (احتلام )میرے بستر کو گیلا کردیتی ہے اور وقت کے
ساتھ وہ خشک ہوجاتا ہے اوربستر دھلنے کی کوئی سبیل نہیں ہوتی ہے۔ تواگر میں اسی
بستر پر وضو کرکے سوتاہوں (اس جگہ پر جہاں پر نجاست لگی تھی ) تو کیا اس سے پاک
بستر پر سونے کا جو حکم ہے اس کے خلاف ہوگا (کیوں کہ بستر پاک نہیں تھا )؟ اور
برائے کرم مجھے بتائیں کہ ایک گندے کپڑے کو جو کہ انزال یا احتلام وغیرہ سے ناپاک
ہوگیا ہے اس کو پاک کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے اور کیا اس کپڑے کو دوسرے پاک کپڑوں
کے ساتھ دھل سکتے ہیں یا ہمیں اس کوالگ سے صاف کرنا ہوگا؟
جب رات میں یا دن میں حاجت ہوجاتی ہے تو فوراً پاکی حاصل لے لینے سے کیا پاکی حاصل ہوجاتی ہے یا پھر غسل فرض ہوجاتا ہے؟ ہمارے دوست ہیں جب ان کو رات میں حاجت ہو جاتی ہے تو فوراًجاکر پیر پانی سے دھو لیتے ہیں اور چڈی بدل لیتے ہیں۔ کیا اس طرح کرکے نمازپڑھ سکتے ہیں؟
3258 مناظرشرمگاہ کی نوک پر ٹیپ لگاکر غسل کرنا
3575 مناظرکیاکانوں میں صرف پانی ڈالنے سے غسل ہوجائے گا؟
3153 مناظر