عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 62927
جواب نمبر: 62927
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 236-203/Sn=3/1437-U سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سیال مادہ ”مذی“ ہے، ”مذی“ کی پہچان یہ ہے کہ شہوت کے وقت نکلتی ہے اور عام طور پر اس کے بعد شہوت بڑھ جاتی ہے اور عضو میں ایستادگی زیادہ ہوجاتی ہے، ”مذی“ نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا صرف وضو ٹوٹتا ہے؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں، غسل کی ضرورت نہیں؛ البتہ بدن یا کپڑے کے جس حصے پر یہ لگی ہو اسے دھولیں، اگر ہتھیلی کی گہرائی کی مقدار سے زیادہ لگی تو دھونا ضروری ہے ورنہ نماز نہ ہوگی۔ نوٹ یہاں یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ نامحرم عورتوں سے سخت ضرورت کے بغیر بات کرنا جائز نہیں ہے، اگر شہوت کا اندیشہ ہو تب تو نامحرم تو کیا محرم عورتوں سے بھی بات کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند