• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 62927

    عنوان: جب میں کسی لڑکی سے فون پر بات کرتاہوں تو عضوء خاص سے کچھ سیال مادہ(منی نہیں) نکلتاہے، یہ کچھ لیس اور بے رنگ دار ہوتاہے اور میرے انڈروئیر سے چپک جاتاہے ، کیا اس صورت حال کے بعد میں نماز پڑھ سکتاہوں؟ کیا نماز سے پہلے مجھے غسل کرنا پڑے گا ؟اگر میں غسل کے بغیر نماز پڑھ لوں تو کیا میری نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ کیا حل ہے؟

    سوال: جب میں کسی لڑکی سے فون پر بات کرتاہوں تو عضوء خاص سے کچھ سیال مادہ(منی نہیں) نکلتاہے، یہ کچھ لیس اور بے رنگ دار ہوتاہے اور میرے انڈروئیر سے چپک جاتاہے ، کیا اس صورت حال کے بعد میں نماز پڑھ سکتاہوں؟ کیا نماز سے پہلے مجھے غسل کرنا پڑے گا ؟اگر میں غسل کے بغیر نماز پڑھ لوں تو کیا میری نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ کیا حل ہے؟

    جواب نمبر: 62927

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 236-203/Sn=3/1437-U سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سیال مادہ ”مذی“ ہے، ”مذی“ کی پہچان یہ ہے کہ شہوت کے وقت نکلتی ہے اور عام طور پر اس کے بعد شہوت بڑھ جاتی ہے اور عضو میں ایستادگی زیادہ ہوجاتی ہے، ”مذی“ نکلنے سے غسل واجب نہیں ہوتا صرف وضو ٹوٹتا ہے؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں، غسل کی ضرورت نہیں؛ البتہ بدن یا کپڑے کے جس حصے پر یہ لگی ہو اسے دھولیں، اگر ہتھیلی کی گہرائی کی مقدار سے زیادہ لگی تو دھونا ضروری ہے ورنہ نماز نہ ہوگی۔ نوٹ یہاں یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ نامحرم عورتوں سے سخت ضرورت کے بغیر بات کرنا جائز نہیں ہے، اگر شہوت کا اندیشہ ہو تب تو نامحرم تو کیا محرم عورتوں سے بھی بات کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند