• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 62375

    عنوان: میں ایک اسپتال میں نوکری کرتاہوں، جب پیشاب کی حاجت ہوتی ہے تو پیشاب کھڑے ہو کر کرنا پڑتاہے ، کیوں کہ یہاں سب انگریزی ٹوائیلیٹ ہیں ،اس کے بعد میں مگ (کپ) میں پانی لے کر استنجاء کر لیتاہوں ، قطروں کاخاص دھیان رکھتاہوں۔

    سوال: میں ایک اسپتال میں نوکری کرتاہوں، جب پیشاب کی حاجت ہوتی ہے تو پیشاب کھڑے ہو کر کرنا پڑتاہے ، کیوں کہ یہاں سب انگریزی ٹوائیلیٹ ہیں ،اس کے بعد میں مگ (کپ) میں پانی لے کر استنجاء کر لیتاہوں ، قطروں کاخاص دھیان رکھتاہوں۔ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟اس طرح میں ناپاک تو نہیں ہوجاتا؟ (۲) اگر طریقہ صحیح نہیں ہے تو کس طرح کروں؟ (۳)ا ب میں نماز پڑھ سکتاہوں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 62375

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 85-101/2/1437-U (۱) (۲) (۳) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی عامةً عادتِ شریفہ بیٹھ کر پیشاب کرنے کی تھی؛ اس لیے بلاعذر کھڑے ہوکر پیشاب کرنا مکروہ ہے، قال فی الدر المختار: وأن یبول قائمًا (درمختار) وفي الشامي: لما ورد من النہي عنہ، ولقول عائشة رضي اللہ عنہا ”من حدثکم أن النبي صلی اللہ علیہ وسلم کان یبول قائمًا فلا تصدقوہ، ما کان یبول إلا قاعدًا․ (شامي: ۱/ ۵۵۷)؛ اس لیے آپ کسی ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں آپ بسہولت پیشاب اور استنجا کرسکیں، کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی عادت بنالینا صحیح نہیں، تاہم اگر کسی ایسی جگہ کا انتظام نہ ہوسکے جہاں آپ بسہولت بیٹھ کر پیشاب واستنجا کرسکیں تو ایسی مجبوری کی صورت میں کھڑے ہوکر انگریزی ٹوائلٹ ہی میں پیشاب کرلیں اور کوشش یہ کریں کہ پیشاب کی چھینٹیں کپڑے یا بدن کو نہ لگیں، جہاں تک نماز کا مسئلہ ہے تو اگر پیشاب کے قطرے بدن یا کپڑے پر نہیں لگتے ہیں تو آپ کے لیے نماز پڑھنا درست ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند