• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 62276

    عنوان: اگر سابق وضو پر نماز پڑھ لی جائے تو كیا كچھ حرج ہے؟

    سوال: میرا سوال ہے کہ وضو سے پہلے استنجا کرنا فرض ہے ؟اور استنجا کرنا کس صورت میں ضروری ہوتا ہے اگر کسی کو چھوٹے یا بڑے پیشاب کی حاجت نہیں تو کیا اسے بھی وضو سے پہلے استنجا کرنا ہو گا اگر استنجا کیے بغیر صرف وضو کر کے نماز پڑھ لی جائے تو کوئی حرج ہے وضو سے پہلے استنجا کرنا کس صورت میں ضروری ہوتا ہے ؟

    جواب نمبر: 62276

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 99-115/L=2/1437-U وضو سے پہلے استنجا کرنا بہتر ہے، فرض نہیں ہے، اگر کوئی شخص بغیر استنجا کیے صرف وضو کرکے نماز پڑھ تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ قال في الدر المختار: والبداء ة بالتسمیة․․․ قبل الاستنجاء وبعدہ (درمختار) وفي الشامي: لأنہ من الوضوء وفي الخانیة: وسنن الوضوء کثیرة فمنہا الاستنجاء إذا أراد أن یتوضأ بعد ما أحدث (خانیة علی الہندیة: ۱/ ۳۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند