عبادات
>>
طہارت
سوال نمبر: 61762
عنوان: امداد الفتاوی میں لکھا ہے کہ قبلہ رخ استنجاء کرنے کی کوئی ممانعت نہیں اور جائز ہے (جلد نمبر ا، صفحہ نمبر 141، باب فصل فی استنجاء)۔ جب کہ آپ نے (11940 fatwa no 574 )میں لکھا ہے کہ قبلہ رخ استنجاء کرنا منع ہے اور قبلہ رخ استنجاء کرنے کو تقدس حرمین کے خلاف لکھے ہیں۔براہ کرم، اس تذبذ ب کو دور فرمائیں۔
سوال: امداد الفتاوی میں لکھا ہے کہ قبلہ رخ استنجاء کرنے کی کوئی ممانعت نہیں اور جائز ہے (جلد نمبر ا، صفحہ نمبر 141، باب فصل فی استنجاء)۔ جب کہ آپ نے (11940 fatwa no 574 )میں لکھا ہے کہ قبلہ رخ استنجاء کرنا منع ہے اور قبلہ رخ استنجاء کرنے کو تقدس حرمین کے خلاف لکھے ہیں۔براہ کرم، اس تذبذ ب کو دور فرمائیں۔
جواب نمبر: 6176201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 823-823/1/1437-U
امداد الفتاوی میں جو لکھا ہے، وہ آبدست لینے کے وقت کا مسئلہ ہے، قبلہ رخ قضائے حاجت کے وقت کا مسئلہ نہیں ہے اور آبدست لینے کے وقت بھی قبلہ رخ نہ کرنا ہی اولی ہے، خود ملحقات تتمہ اولی امداد الفتاوی (۱/ ۱۴۱، فصل في الاستنجاء، ط: مکتبہ دار العلوم کراچی) میں اس کی تفصیل موجود ہے ملاحظہ فرمالیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند