عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 61632
جواب نمبر: 61632
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 840-805/Sn=12/1436-U (۱) اس طرح وضو کرنے سے بھی وضو ہوجائے گا؛ لیکن ایسا کرنا خلافِ سنت اورمکروہ ہے، وأما سنتہ ․․․ والترتیب المذکور في لفظ آیة الوضوء سنّة (کبیري، ص: ۲۰) (۲) وضو میں فرائض کے درمیان ترتیب سنت ہے، فرض یا شرط نہیں ہے، والترتیب المذکور فی لفظ آیة الوضوء سنة، ولیس بفرض خلافاً للثلاثة؛ لأن العطف فیہا بالواو وإجماع أہل اللغة أنہا لمطلق الجمع لا نعرض فیہا للترتیب إلخ (کبیری، ۲۷) اسی طرح غسل میں بھی جو ترتیب فقہاء نے ذکر کی ہے وہ بھی مسنون ہے واجب یا فرض نہیں ہے؛ اس لیے وضو یا غسل میں ترتیب کی خلاف ورزی کی صورت میں وضو اور غسل ادا ہوجائے گا؛ لیکن ایسا کرنا خلافِ سنت ومکروہ ہے۔ (درمختار مع الشامی، ۱/۲۹۱، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند