عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 610426
مذی اگر کپڑے پر لگ جائے تو کیا نماز درست ہو جائے گی
سوال یہ ہے کہ ایک شخص کہتا ہے کہ اگر کپڑے پر مذی لگ گئی ہے اور پھر وہ اسی کپڑے ہی میں نماز ادا کرنا چاہے تو کپڑا بدلے بغیر اس کی نماز درست ہوجائے گی تو کیا ایسا شخص کا کہنا درست ہے اور نماز درست ہو جائے گی اگر نہیں ہو تی ہے نماز تو پھر اس کپڑے میں نماز پڑھنے کا کیا طریقہ ہوگا؟
برائے کرم جواب دیکر عند اللہ ماجور ہوں۔
جواب نمبر: 610426
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1065-815/L=8/1443
اگر كپڑے پر ایك درہم سے كم مذی لگی ہو تو اس صورت میں نماز درست ہوجائے گی؛ البتہ اگر ایك درہم سے زائد لگی ہو تو نماز درست نہ ہوگی، اس كا لوٹانا ضروری ہوگا۔اور اگر كپڑے پرنجاست لگی ہوتو اس كو تین بار دھوكر ہر مرتبہ اچھی طرح سے نچوڑ دیا جائے كپڑا پاك ہوجائے گا۔
"وعفي قدر الدرهم" أي عفا الشارع عن ذلك والمراد عفا عن الفساد به وإلا فكراهة التحريم باقية إجماعا إن بلغت الدرهم وتنزيها.[حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح ص: 156]فإذا أصاب الثوب أكثر من قدر الدرهم يمنع جواز الصلاة. كذا في المحيط.[الفتاوى الهندية 1/ 46]
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند