عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 608828
کیاکانوں میں صرف پانی ڈالنے سے غسل ہوجائے گا؟
سوال : میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ کانوں کے اندر جو میل جمع ہو جاتا ہے تو غسل میں اس کو کیسے صاف کیا جائے یا صرف اچھی طرح پانی ڈال کے غسل ہو جائے گا؟
جواب نمبر: 60882812-Jan-2022 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 704-572/B=06/1443
کانوں کے اندر جو میل جمع ہوجاتا ہے تو غسل میں اس کا نکالنا ضروری نہیں۔ غسل واجب میں جس قدر ممکن ہو کان کے اندر پانی پہنچانا ضروری ہے، اور احتیاطاً کان میں انگلی ڈال کر پانی پہنچا دینا اور کان میں جمع شدہ میل کو انگلی سے صاف کرنا بہتر ہے۔ ویجب إیصال الماء إلی داخل السرة وینبغي أن یدخل فیہا إصبعہ للمبالغة۔ (عالمگیری)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
پیشاب
کا قطرہ آنا کا حکم؟
اگر پیشاب کرتے وقت گاڑھا سا ہلکا منی کی طرح نکلا تو کیا وضو کرکے نماز پڑھ سکتے ہیں اور تلاوت بھی؟
2696 مناظراگر کوئی شخص جنابت کا غسل کرتے وقت اپنے
ہاتھ سے بالٹی کا پانی چھوتاہے ، ایک مرتبہ یابہت سی مرتبہ ، تو کیا یہ پانی ناپاک
ہوجائے گا یا یہ اب بھی غسل کے لیے استعمال کیا جاسکتاہے؟ برائے کرم مجھ کو اپنی
دعاؤں میں یاد رکھیں۔