• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 608204

    عنوان:

    دوران غسل ناف میں انگلی پھیرنے کا حکم

    سوال:

    آپ کی خدمت میں ایک سوال عرض کرنا تھا کہ کیا دوران غسل ناف میں گیلی انگلی پھیرنے ضروری ہے کیوں کہ ہم نے عام یہ بات سنی ہے کے اس کے بغیر غسل نہیں ہوتا اور اگر ناف میں گیلے انگلی پھیرنا ضروری ہے تو کیا روزے کی حالت میں بھی ایسا ہی کرنا ہوگا اس سے روزے کو کوئی فرق تو نہیں پرے گا؟

    جواب نمبر: 608204

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:592-496/L=6/1443

     فرض غسل کرتے وقت ناف کے اندرنی حصہ میں پانی پہونچانا ضروری ہے اور پانی کے پہونچانے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ غسل کرنے والا ناف کے اندرون حصہ میں میں بھیگی ہوئی انگلی داخل کرے تاکہ ناف کے اندر پانی پہونچ نے کا یقین ہوجائے اور یہی حکم روزہ کی حالت میں فرض غسل کا ہے دوران غسل ناف میں انگلی ڈالنے سے روزہ فاسد نہ ہوگا ۔

    ویجب إیصال الماء إلی داخل السرة لإمکان الإیصال إلیہا بلا حرج، وینبغی أن یدخل أصبعہ فیہا للمبالغة، (بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع 1/ 34) "و" یفترض غسل "داخل سرة" مجوفة لأنہ من خارج الجسد ولا حرج فی غسلہ "(حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح ص: 102)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند