• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 607930

    عنوان: کھڑے ہو کر پیشاب کرنا کیسا ہے ؟ 

    سوال:

    سوال : امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے

    (۱) کھڑے ہو کر پیشاب کرنا کیسا ہے ؟

    (۲) اور مسجدوں میں اس طرح کا پیشاب خانہ بنانا کیسا ہے ؟

    (۳) جس طرح عام راستوں پر کھڑے ہو کر پیشاب خانہ بنایا جاتا ہے کیا مسجد کے ذمہ دار کو گناہ ہوگا اس طرح بنانے کا؟

    جواب نمبر: 607930

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 484-381/D=05/1443

     (۱) کھڑے ہوکر پیشاب کرنا مکروہ ہے۔

    (۲) مسجدوں میں ایسا پیشاب خانہ بنانا مناسب اور بہتر ہے جس میں آدمی بیٹھ کر فارغ ہوسکے اور پیشاب کی چھینٹوں سے بچنا اس کے لیے آسان ہو، نیز استنجا کرنے میں اسے دشواری نہ ہو۔

    (۳) عام راستوں میں جس طرح کھڑے کھڑے پیشاب کرنے کے لیے ایک برتن دیوار میں فٹ کردیا جاتا ہے اس میں پیشاب کی چھینٹوں (قطرات) سے بچنے اور استنجا کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟ معذور شخص کے لیے اگرچہ کھڑے ہوکر پیشاب کرنے کی گنجائش ہے۔ قال فی الدر: کذا یکرہ ․․․․․ ان یبول قائماً ․․․․․ بلا عذر وفی الشامی: لما ورد من النہی عنہ ”ولقول عائشة -رضی اللہ عنہا- من حَدّثکم ان النبی -صلی اللہ علیہ وسلم- کان یبول قائما فلا تصدقوہ، ما کان یبول الا قاعداً“ (الدر مع الرد: 2/440، فرفور)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند