عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 606692
شرمگاہ کو دبانے سے جو قطرہ نکلتا ہے اس کا کیا حکم ہے؟
فجر نماز کے لے اٹھانے کے بعد جب وضو کرتا ہوں تو پورا اطمنان ہونے کے بعد (آلہ تنوسل کو سوتا یا دباتا بھی ہو ) استنجاء کرتا ہوں شک یا قطرے کے بارے میں احساس معلوم ہونے کی بنا پر غسل خانے میں دیکھتا ہوں تو کچھ نہ ہوتا ہے لیکن جب شرمگاہ کو دباتا ہو تو بہت تھوڑی سی مذی نکلتی ہے لیکن کبھی کبھی سنت ادا کرنے کے بعد شک کی بنیاد پر شرم گاہ کو دباکے دیکھتا ہوں تو کبھی کبھی کچھ بہت کم تری شرم گاہ کے آگے ظاہر ہوتی ہے لیکن اس مسئلے کو درپیش آئے ہوے َ چند ماہ ہوے َ ہیں، اب معلوم نہیں کہ مسئلہ ہے یا محض سوسہ، اب اس صورت میں وضو کا کیا حکم ہوگا؟ اور تو اور یہ امام کا مسئلہ ہے اور اس مسئلے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 606692
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 217-160/B=03/1443
وضو سے پہلے جب آپ نے قطرے کا شک دور کرنے کی تمام تدبیریں اختیار کرلیں تو آپ کا وضو صحیح ہوگیا، آپ کو بھی اطمینان ہوگیا۔ اب اگر نماز پڑھتے ہوئے قطرے کا شک پیدا ہو تو آپ نماز نہ توڑیں؛ بلکہ نماز پوری کرکے غسل خانہ میں جاکر دیکھیں، اگر واقعی پیشاب کا قطرہ باہر نکل آیا ہے تو اسے دھوکر دوبارہ وضو کرکے نماز پڑھ لیں۔ اور اگر پیشاب یا مذی کا قطرہ نہیں نکلا ہے تو آپ کی نماز صحیح ہوگئی۔ اگر آپ اپنی شرمگاہ کو دباکر مذی یا پیشاب نکالیں گے تو اس سے وضو ٹوٹ جائے گا اور دوبارہ وضو کرکے نماز پِڑھنی ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند