• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 606302

    عنوان:

    کیڑے مکوڑوں کی بیٹ کا حکم

    سوال:

    حضرت میرا ایک سوال ہے میرے گھر کے اوپر چھت میں کرکٹ لگا ہوا ہے جہاں پر کیڑے مکوڑوں کی بیٹ بہت زیادہ پائی جارہی ہے اور میں نے مفتیان کرام سے سنا ہے کہ وہ بیٹ ناپاک ہے مجھے پریشانی یہ ہوتی ہے کہ بارش کا موسم ہوتا ہے بارش ہوتی ہے تو اس بیٹ سے ٹچ ہو کر نیچے پانی گرتے رہتا ہے جس کی وجہ سے کافی آنے جانے میں بہت زیادہ پریشانی ہوتی ہے اور میں نے صرف اپنے گھر پر ہی نہیں بلکہ میں بہت گھروں پر اس طریقے سے بیٹ میں نے دیکھ چکا ہے حضرت اس سے بچنا بہت مشکل لگتا ہے حضرت میں نے بیٹ بہت دفعہ صاف بھی کیا ہے لیکن بھی بیڈ آجاتا ہے حضرت اس کے بارے ذرا رہنمائی فرما دیں کہ اس سے کیا کرنا چاہیے کیونکہ میں بہت پریشان ہوں حضرت اس کا جواب جلد سے جلد میرے تک پہنچانے کی کوشش کریں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 606302

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:148-33T/sd=2/1443

     کیڑے مکوڑے جن کے اندر بہنے والا خون نہیں ہوتا ہے ، ان کی بیٹ سے پانی اور کپڑا ناپاک نہیں ہوتا ہے ، پس صورت مسئولہ میں چھت پر کیڑے مکوڑوں کی بیٹ سے مس شدہ جو پانی ٹپکتا ہے ، اس سے کپڑا یا بدن ناپاک نہیں ہوگا، آپ مطمئن رہیں۔

    قلت وکذلک کل شیء لیس لہ دم سائل یقع فی الإناء فلا بأس بالوضوء منہ قال نعم إذا کان مثل الخنفساء أو العقرب والجراد أو النمل والزنبور والذباب والقراد فإنہ إذا وقع شیء من ہذا فی الماء لم یفسد وکذلک دمہا إذا أصاب الثوب لم یجب علیہ غسلہ( کتاب الاصل: ۷۱/۱، إدارة القرآن والعلوم الإسلامیة ، کراتشی، تحقیق: أبو الوفا الأفغانی)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند