• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 603945

    عنوان:

    کپڑا دھوتے وقت جو چھینٹیں اڑتی ہیں‏، ان كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    جناب کپڑوں پر پتلی نجاست جو سوکھ چکی ہے اور کئی جگہوں پر ہے لہذا پورے کپڑے کو دھونا ہے ۔ میں غسل خانے میں کپڑے کو زمین پر رکھتا ہوں اور ایک لوٹے سے یا ربڑ کے پائپ سے پانی بہاتا جاتا ہوں اور ایک ہاتھ سے کپڑے کو گھماتا بھی ہوں اور کپڑے کو گوندتا بھی ہوں تاکہ اچھی طرح سے پانی کپڑے کر ہر حصے سے گزرتا رہے جب گمان ہو جاتا ہے کہ کافی پانی تمام کپڑے سے گزر گیا ہے تو بس کر دیتا ہوں۔سوال یہ ہے کہ دھوتے وقت جو چھینٹیں اڑتی ہیں اور اردگرد فرش پر اور دیوار وغیرہ پر پڑ جاتی ہیں حالانکہ ابھی تک کپڑا پاک نہیں ہوا ہوتا اور دھونے کے آخر میں یا درمیان میں وہ چھینٹیں بہ کر کپڑے کو آلگتی ہیں اسی طرح کچھ چھینٹیں ہاتھ جو کپڑا دھونے میں استعمال ہو رہا ہے اس ہاتھ کے بھی کسی حصے پر لگ جاتی ہیں لہذا دھلائی کے آخر میں جب یہ چھینٹیں واپس آکر کپڑے کو لگ گئیں تو کپڑا پھر ناپاک ہوگیا کیونکہ یہ چھینٹیں تب کی تھیں جب شروع میں کپڑا ابھی پاک نہیں تھا اب مجھے کیا کرنا چائیے ۔

    جواب نمبر: 603945

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 760-549/SN=08/1442

     آپ ٹونٹی کے نیچے رکھ کر یا ٹب میں ڈال کر احتیاط سے کپڑے دھویا کریں، اگر پاک کپڑوں پر ناپاک پانی کی چھینٹیں یا پاک پانی کی چھینٹیں ناپاکی سے گزر کر لگیں گی تو کپڑے دوبارہ ناپاک ہوجائیں گے۔ بہشتی زیور میں ”طہارت“ کے مسائل تفصیل سے لکھے ہوئے ہیں، ان کا اچھی طرح مطالعہ کرلیں، ان شاء اللہ بہت فائدہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند