عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 603904
مستعمل كپڑوں ناپاكی منتقل ہونے كا وسوسہ
آج سے پہلے پاکی ناپاکی کا خیال نہیں رکھا اور میرے سے بہت سی چیزیں ناپاک ہوئی اور اس کو زید نے استعمال کیا تو کیا ناپاکی آگے پھیلی مثلا میں نے ایسے پانی سے اپنا سر دھویا جو خون کے قطرے گرنے سے ناپاک ہو گیا اب اس پانی سے سر دھونے کے بعد تولیا استعمال کیا کنگھی استعمال کی وغیرہ وغیرہ اور یہ چیزیں میری ذات تک محدود نہیں ہیں یعنی کہ گھر میں اجتماعی طور پر استعمال کی جاتی ہیں اب گھر کے افراد ان چیزوں کو استعمال کرتے ہیں نماز پڑھنے بھی جاتے ہیں اور اسی طرح کی بہت چیزیں جو مجھ سے نا پاک ہوئی جو کہ اجتماعی استعمال کی ہیں اور اسی طرح کسی کا موبائیل استعمال کیا تو کہیں سے کوئی خون یا ناپاکی ہاتھ پہ لگی تو وہ اس موبائیل کے ساتھ مل دی اب مجھے بتائیں اس صورت میں کیا کروں اور اگر آپ کہتے ہیں کہ وہ چیزیں ناپاک ہی ہیں تو ان لوگوں کا کیا ہو گا جو ان کو استعمال کرتے ہیں مسجد میں بھی جاتے ہیں ایسی صورت میں نا پاکی متعدی ہو گی یا اسی چیز میں برقرار رہے گی یا حرج کی وجہ ان کو پاک ہی کہا جائے گا اگر ناپاک ہیں تو میرے سے اتنی چیزیں ناپاک ہوئی ہیں کہ میرے لیے سب کو پاک کرنا ممکن نہیں؟
جواب نمبر: 603904
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:687-142T/SD=11/1442
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ شک کا شکار ہیں، پاکی ناپاکی میں بسا اوقات شکوک پیدا ہوجاتے ہیں، اس کی طرف توجہ نہیں دینی چاہیے، ماضی میں جو کچھ ہوا اس پر استغفار کرلیں اور آئندہ پاکی کا خیال رکھیں ، ناپاکی متعدی تو ہوتی ہے؛ لیکن اس میں تفصیلات ہیں، مثلا: ناپاکی کا اثر ظاہر ہونا چاہیے، اگر یقین یا ظن غالب ہو کہ آپ نے کبھی ناپاک چیز استعمال کی تھی اور دوسروں نے بھی اس کو استعمال کیا تھا تو کسی مقامی اچھے مفتی سے تفصیلات بتاکر شرعی حکم سمجھ لیں ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند